قومی خبریں

راہل گاندھی بنے بہاری بابو، سر پر ’گمچھا‘ باندھ کر کسانوں سے کی بات چیت

راہل گاندھی نے لینڈ ایکویزیشن معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھانے اور کانگریس کی حکومت بننے کے بعد کسانوں کے مفاد میں کام کرنے کا اعلان کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

پورنیہ: کانگریس لیڈر اور ایم پی راہل گاندھی نے یہاں ٹھیٹھ ’بہاری بابو‘ اسٹائل میں کسانوں سے بات چیت کی اور یاترا کے دوران ایک ڈھابے پر رک کر چائے بھی پی۔ ان کی اس سادگی کو لوگوں نے خوب پسند کیا۔

Published: undefined

راہل گاندھی فی الوقت بھارت جوڑو یاترا کے دوران بہار کے پورنیہ میں ہیں۔ انہوں نے یاترا کے دوران ایک جگہ کسانوں سے بات چیت کی۔ بات چیت کرتے ہوئے راہل گاندھی اپنے سر پر ’گمچھا‘ باندھے ہوئے نظر آئے۔ اسی یاترا کے دوران انہوں نے  سڑک کے کنارے ایک ڈھابے پر رک کر چائے بھی۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے پورنیہ کے سکندر پور پنچایت میں واقع شیشہ باڑی میں کسانوں کے ساتھ چوپال کی۔ اس موقع پر کسانوں نے راہل  گاندھی سے کھل کر بات کی اور اپنے مسائل سے انہیں واقف کرایا۔ راہل گاندھی نے کسانوں کی زمین حکومت کی جانب سے حاصل کرنے (لینڈ ایکویزیشن) معاملے پر کہا کہ ’’وہ پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھائیں گے اور جب ان کی حکومت بنے گی تو کسانوں کے مفاد میں کام کیے جائیں گے۔‘‘

Published: undefined

کسانوں سے بات چیت کے دوران راہل گاندھی نے صاف طور سے کہا، ’’میں یہاں کھوکھلی باتیں نہیں کر رہا ہوں۔ ہم نے کسانوں کا 72000 کروڑ روپئے کا قرض معاف کیا تھا۔ لینڈ ایکویزیشن بل لائے تھے۔ جب چھتیس گڑھ اور راجستھان میں ہماری سرکار تھی تو ہم نے زرعی پیداوار کی صحیح قیمت دی تھی۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’ کسانوں کے مفاد میں ہم نے کافی کام کیے ہیں اور آئندہ بھی کسانوں کے مفاد میں ہی کام کریں گے۔‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی کی کسانوں سے بات چیت کے دوران سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے مہاتما گاندھی کی برسی پر کسانوں کے ساتھ ’مون ورت‘ بھی رکھا۔ راہل گاندھی کے سامنے اپنی بات رکھنے والے کسانوں نے کہا کہ وہ قرض کے بوجھ تلے ڈوبے ہوئے ہیں لیکن حکومت ان کی کوئی خبر نہیں لیتی۔ اس یاترا کے دوران راہل گاندھی نے درمیان ہائی وے کے کنارے ایک ڈھابے پر رک کر چائے بھی پی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined