قومی خبریں

’نمو اَیپ‘ پر عوام کا ڈاٹا چرانے کا الزام، راہل وزیر اعظم پر حملہ آور

کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے ’نمو ایپ‘ کی مدد سے ہندوستانیوں کی ذاتی جانکاری افشا کرنے کے الزامات پر وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا کانگریس صدر راہل گاندھی (دائیں) اور وزیراعظم نریندر مودی

فیس بک سے ڈاٹا چوری کرنے کے معاملے پر کانگریس اور بی جے پی کے بیچ جاری حملہ اور جوابی حملہ کے درمیان آج 25 مارچ کو اس وقت ایک بڑا موڑ آ گیا جب کانگریس سربراہ راہل گاندھی ’نمو ایپ‘ کی مدد سے ہندوستانیوں کی ذاتی جانکاری افشا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کیا۔ کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے سیدھے طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے ان کے ’نمو‘ ایپلی کیشن پر سوال اٹھائے ہیں۔ ایک خبر رساں ویب سائٹ کی خبر کو ٹوئٹ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے لکھا ہے کہ ”ہائے! میرا نام نریندر مودی ہے۔ میں ہندوستان کا وزیر اعظم ہوں۔ جب آپ میرے آفیشیل ایپ پر سائن اَپ کرتے ہیں تب میں آپ کا سارا ڈاٹا امریکی کمپنیوں کے اپنے دوستوں کو دے دیتا ہوں۔“ اس ٹوئٹ کے آخر میں راہل گاندھی نے میڈیا کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا ہے کہ آپ لوگ کافی اچھا کام کر رہے ہیں اور اس طرح کی خبروں کو لوگوں کے سامنے لا رہے ہیں۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ فرانس کی سیکورٹی ریسرچ ایلیٹ اینڈرسن نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اینڈرائیڈ ایپ پر استعمال کنندگان کی ذاتی جانکاریاں امریکی کمپنی ’کلیور ٹیپ‘ سے شیئر کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے ایک کے بعد ایک کئی ٹوئٹ میں ثبوت دیتے ہوئے یہ الزامات لگائے ہیں۔ ایلیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے آفیشیل ’نمو ایپ‘ کا استعمال کرنے والے لوگوں کی ذاتی جانکاریاں بغیر ان کی جانکاری اور اجازت کے امریکی کمپنی کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہیں۔

Published: undefined

کانگریس کا الزام ہے کہ ایپ استعمال کرنے والوں کی ذاتی جانکاریوں کو کلیور ٹیپ کے ذریعہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ کانگریس سربراہ نے کہا کہ نمو ایپ کے ذریعہ ہندوستانی کے ذاتی ڈاٹا کی چوری کی جا رہی ہے۔ اس بیچ، اس کے خلاف سوشل میڈیا پر #DeleteNamoApp مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔

کانگریس سربراہ راہل گاندھی کے الزامات پر وزیر اعظم دفتر نے آگے آ کر وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے محاذ سنبھال لیا ہے۔ پی ایم او کی جانب سے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ کانگریس اور راہل گاندھی کو تکنیک کی جانکاری نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی پی ایم او نے کانگریس پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کیمبرج اینالٹکا کے ڈاٹا چوری کو کانگریس کا ’برہماستر‘ بتایا۔ پی ایم او نے راہل پر ایشو سے لوگوں کا دھیان بھٹکانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ لوگوں کا اس ایشو سے دھیان ہٹانے کے لیے کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ فیس بک نے اپنے یوزرس کا ڈاٹا چوری کیا ہے۔ فیس بک پر ’کیمبرج اینالٹکا‘ نام کی ایک برطانوی کمپنی کے ساتھ اپنے یوزرس کی جانکاری شیئر کرنے کا الزام لگا تھا جس کی خدمات ہندوستان میں کئی سیاسی پارٹیاں لیتے ہیں۔ ’کیمبرج اینالٹکا‘ کی معاون کمپنی ’ایس سی ایل‘ کے ہندوستان میں ڈائریکٹر اونیش رائے نے این ڈی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ 2012 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے ان کی خدمات لی تھیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ’کیمبرج اینالٹکا‘ نے راہل گاندھی کو شکست دینے کے لیے گجرات کے ایک بڑے تاجر سے پیسے لیے تھے۔ اس انکشاف کے بعد کانگریس سربراہ راہل گاندھی نے بی جے پی پر زوردار جوابی حملہ کیا تھا۔

دوسری طرف فیس بک یوزرس کی جانکاری چوری کرنے کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر طول پکڑنے کے بعد سوشل نیٹورکنگ سائٹ کے سی ای او مارک زکربرگ نے 22 مارچ کو فیس بک استعمال کرنے والوں سے معافی مانگی۔ اس دوران زکربرگ نے کہا کہ ہندوستان میں عام انتخابات سے پہلے ڈاٹا چوری کو روکنے کے لیے سیکورٹی سہولیات کو پختہ کیا جائے گا۔ زکربرگ نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ معاملے سے جڑے سوالوں کا جواب دینے کے لیے امریکی کانگریس کے سامنے پیش ہونے کے لیے بھی تیار ہیں۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ ”ہماری توجہ صرف امریکی انتخابات ہی نہیں بلکہ ہندوستان، برازیل میں ہونے والے انتخابات اور اس سال ہونے والے دیگر انتخابات پر بھی ہیں، جو کہ بہت زیادہ اہم ہیں۔“

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined