نئی دہلی: سابق فوجی جہاں بدستور یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ وَن رینک وَن پنشن اسکیم نافذ کی جائے وہیں آج کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت اس اسکیم کونافذ کرنے کے اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔دہلی میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے صدر دفتر میں سابق فوجیوں سے ایک ملاقات کے دوران مسٹر گاندھی نے یہ بات کہی اور متنازعہ رافیل جنگی طیاروں کے سودے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کا فوجی جوانوں کے تعلق سے رویہ قابل اعتراض ہے ۔
Published: undefined
سابق فوجیوں سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ جموں کشمیر میں مودی حکومت کی غیر مصلحت پسندی کی وجہ سے فوجیوں کی زندگی کا زیاں ہوا ہے اور انہوں نے اس رویہ کا تعلق متنازعہ رافیل سودے سے بھی جوڑا ۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ حکومت ایک کاروباری کو توبلا کام کاج 30 ہزار کروڑ روپے دے سکتی ہے لیکن وَن رینک وَن پنشن اسکیم نافذ نہیں کرسکتی ۔
Published: undefined
سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی ، کانگریس جنرل سکریٹری اشوک گہلوت اور پارٹی کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا کی موجودگی میں مسٹر گاندھی نے ایک گھنٹے تک سابق فوجیوں سے بات چیت کی اور ان کے مسائل اور پریشانیوں سے آگاہ ہوئے۔سابق فوجیوں نے اس موقع پر مسٹر گاندھی کو دو عرضداشتیں پیش کیں ۔ مسٹر سرجےوالا نے بتایا کہ مسٹر گاندھی معاملے کا مفصل جائزہ لیں گے اور کانگریس کی منشور کمیٹی کے سربراہ پی چدمبرم بھی جلد ہی سابق فوجیوں سے اس سلسلے میں ملاقات کریں گے۔ واضح رہے کہ یوپی اے حکومت نے وَن رینک وَن پنشن اسکیم نافذ کرنے کا مطالبہ مان لیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز