ہندوستان میں بڑھتی بے روزگاری، مہنگائی اور زرعی قوانین کے خلاف سڑکوں پر بیٹھے کسانوں کے ایشوز کو لے کر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی لگاتار مودی حکومت پر حملہ آور ہیں۔ آج ایک بار پھر راہل گاندھی نے بڑھ رہی بے روزگاری سے متعلق مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’نوجوانوں پر بے روزگاری کی مار، عوام پر مہنگائی کا اتیاچار (ظلم)، کسان پر ’متروں‘ والے قانونوں کا وار (حملہ)، یہی ہے مودی سرکار۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنے اس ٹوئٹ میں ایک اخباری رپورٹ کو بھی شیئر کیا ہے جس میں سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکونومی (سی ایم آئی ای) کے کنزیومر پرامڈ ہاؤس ہولڈ سروے کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں نومبر 2020 میں 35 لاکھ لوگوں کو ملازمتیں ختم ہو گئیں۔ سروے میں ملازمتوں پر زبردست بحران ہونے کی بات کہی گئی ہے۔
Published: undefined
سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکونومی یعنی سی ایم آئی ای نے نومبر 2020 میں ملازمتوں سے متعلق جو رپورٹ پیش کی ہے، وہ خوش کن نہیں ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر میں 50 ہزار لوگوں کی ملازمتیں گئی تھیں، لیکن نومبر میں یہ تعداد کم ہونے کی جگہ کئی گنا بڑھ گئی۔ نومبر میں 35 لاکھ لوگوں کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا۔ نومبر 2020 میں ملک میں کل 39.36 کروڑ ملازمتیں تھیں، جو کہ مارچ 2020 سہ ماہی کے مقابلے ایک کروڑ کم ہے۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ دسمبر کے پہلے تین ہفتوں میں زیادہ سے زیادہ لوگوں نے ملازمتوں کی تلاش کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز