قومی خبریں

بند کرو کھوکھلے بھاشن، خالی کرو سنگھاسن: راہل

گجرات اور ہماچل پردیش میں انتخابات کے پیش نظر کانگریس پارٹی برسراقتدار بی جے پی پر نشانہ لگانے کا کوئی موقع...



تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر 

گجرات اور ہماچل پردیش میں انتخابات کے پیش نظر کانگریس پارٹی برسراقتدار بی جے پی پر نشانہ لگانے کا کوئی موقع گنوانا نہیں چاہتی۔ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی ایک طرف جہاں انتخابی ریلیوں کے دوران بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر مسلسل حملے کر رہے ہیں وہی دوسری طرف ٹوئٹر کو بھی انہوں نے ہتھیار بنایا ہوا ہے۔ راہل نے اس بار بڑھتی ہوئی مہنگائی کے حوالے سے بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے مہنگائی پر مرکزی حکومت پر نشانہ لگایا گیا ہے ۔ راہل گاندھی نے ایک ویب سائٹ کی خبر کو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ گیس، راشن سب مہنگا ہو گیا ہے ، اب کھوکھلے بھاشن (تقریریں) بند ہونے چاہئیں۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ یا تو حکومت عوام کو کام (روزگار) دے ، نہیں تو سنگھاسن (اقتدار )چھوڑ دے۔ راہل نے یہ سب’ تک بندی‘ کرتے ہوئے شاعرانہ انداز میں لکھا ہے اسی لئے اس کا ٹوئٹر پر اثر بھی زیادہ ہو رہا ہے۔

Published: undefined

گزشتہ کچھ دنوں سے راہل گاندھی یکے بعد دیگرےٹوئٹ کرکے بی جے پی حکومت کو گھیر رہے ہیں۔ سنیچر کے روز راہل گاندھی نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال کے بیٹے پر طنز کیا تھا۔ راہل نے اس ٹوئٹ کے ساتھ ’نوجیون ‘ پر شائع خبر بھی شیئر کی تھی جس میں شوریہ ڈووال کی کمپنی کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے۔

Published: undefined

قبل ازیں راہل گاندھی نے ایک ویب سائٹ کی خبر کی بنیاد پر بی جے پی کے صدر امت شا ہ کو بھی گھیرا تھا۔ راہل گاندھی نے اس مدے پر وزیر اعظم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے طنزیہ ٹوئٹ میں کہا ’مودی جی جے شاہ-زادہ کھا گیا۔ آپ چوکیدار تھے یا بھاگیدار؟ کچھ تو بولئے‘۔

اسی معاملہ پر کانگریس کے نائب صدر نے اتوار کو بھی ٹوئٹ کیا تھا اور لکھا تھا، ’ آخر کار ہمیں نوٹ بندی کا اکلوتا مستفیض مل گیا۔ یہ آر بی آئی، غریب یا کسان نہیں ہے۔ یہ نوٹ بندی کے شاہ -ان-شاہ ہیں۔ جے امت۔‘‘

Published: undefined

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined