قومی خبریں

ای ڈی راہل کو گرفتار کرنے کا سوچتی ہے تو یہ بی جے پی کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی: سنگھوی

ابھیشیک منو سنگھوی نے بی جے پی کو خبردار کیا کہ وہ راہل گاندھی کو گرفتار کرنے کے بارے میں کبھی نہ سوچے۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا تھا کہ ای ڈی ان کے گھر پر چھاپہ مار سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے جمعہ یعنی2 اگست 2024کو دعویٰ کیا تھا کہ ایوان میں چکرویوہ والے  بیان کے بعد ای ڈی ان کے مقام پر چھاپہ مارنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس حوالے سے ملک بھر میں سیاست شروع ہو گئی ہے۔ کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے بی جے پی کے خلاف ایکس پر وارننگ پوسٹ کی ہے جس میں انہوں نے کہا، "اگر ای ڈی راہل گاندھی کو گرفتار کرنے کے بارے میں سوچتا ہے، تو ملک  بی جے پی کے تابوت میں آخری کیل  ٹھونک دے گا ۔ اس کے بارے میں کبھی نہ سوچیں... کبھی نہیں۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ قائد حزب اختلاف راہل گاندھی  نے دعویٰ کیا کہ ای ڈی کے اندرونی ذرائع نے انہیں چھاپے کی اطلاع دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کھلے ہاتھ سے ای ڈی حکام کا انتظار کر رہے ہیں۔ایک اور متعلقہ پیش رفت میں، کانگریس کے  کے رکن پارلیمنٹ  مانیکم ٹیگور نے لوک سبھا میں تحریک التواء کا نوٹس دیا تھا جس میں بی جے پی حکومت کی طرف سے سیاسی ہراسانی کے لیے ای ڈی، سی بی آئی اور محکمہ انکم ٹیکس جیسی ایجنسیوں کے غلط استعمال پر بحث کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Published: undefined

اس معاملے کو لے کرحزب اختلاف کی  تمام سیاسی پارٹیاں ایک آواز میں مرکزی حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کی جانب سے کہا گیا کہ راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے اندر حکومت کو بے نقاب کیا اور اسی وجہ سے ان کے خلاف ای ڈی اور سی بی آئی لگائی جا سکتی ہے۔

Published: undefined

راشٹریہ لوک تانترک پارٹی اور ناگور کے  رکن پارلیمنٹ  ہنومان بینیوال نے کہا کہ راہل گاندھی ٹھیک کہہ رہے ہیں اور مرکز تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کسی شخص کو بدنام کرنے کے لیے ای ڈی کے چھاپے مار سکتا ہے یا سی بی آئی بھیج سکتا ہے، لیکن اس بار اپوزیشن مضبوط ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined