راہل گاندھی نے بدھ کے روز کیرالہ کا دورہ کیا جہاں مختلف مقامات پر لوگوں سے ملاقات کی اور تقاریب سے بھی خطاب کیا۔ دراصل راہل گاندھی وائناڈ کی عوام کا شکریہ ادا کرنے کیرالہ پہنچے تھے کیونکہ اس پارلیمانی حلقہ سے سابق کانگریس صدر کثیر ووٹوں سے فتحیاب ہوئے ہیں۔ انھوں نے صبح ملپورم میں روڈ شو کیا، پھر وائناڈ میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کیا، اور آخر میں مٹنور کی عوام سے ملاقات کرتے نظر آئے۔
Published: undefined
وائناڈ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے نہ صرف عوام کا ان کی محبتوں کے لیے شکریہ ادا کیا، بلکہ بی جے پی کے نظریات اور مودی حکومت کی نفرت پر مبنی سیاست کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے کہا کہ نریندر مودی نے گزشتہ دس سالوں میں ایک طبقہ کو دوسرے طبقہ سے لڑانے کا کام کیا ہے۔ انتخابات میں مودی جی آئین کو ختم کرنے کی بات کر رہے تھے، لیکن ملک کی عوام نے ان کو جواب دے دیا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ مودی صرف اڈانی-امبانی کے لیے کام کرتے ہیں، وہ غریبوں کے لیے کام نہیں کرتے، اور عوام نے لوک سبھا انتخاب میں اچھا سبق سکھایا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے ایودھیا میں بی جے پی کو ملی شکست کا تذکرہ بھی اپنی تقریر کے دوران کیا اور بی جے پی امیدوار کی شکست کا سبب بھی بتایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی ایودھیا میں ہار گئی، وہ اتر پردیش میں ہار گئے۔ وہ ہار گئے کیونکہ وہ ہندوستان کے نظریات پر حملہ کر رہے تھے۔ ہمارے آئین میں ہندوستان کو ریاستوں کا یونین کہا گیا ہے۔ ہندوستان ریاستوں، زبانوں، تاریخ، تہذیب، مذہب اور روایات کا ایک یونین (مجموعہ) ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آپ سبھی نے تصویر دیکھی ہوگی کہ نریندر مودی نے آئین کو اپنی پیشانی سے لگا رکھا ہے۔ یہ ملک کی عوان نے کروایا ہے۔ ملک کے وزیر اعظم کو عوام نے پیغام دیا ہے کہ آپ آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کر سکتے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے مشکل وقت میں انڈیا اتحاد کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ کوئی عام انتخاب نہیں تھا۔ انڈیا بلاک کے خلاف پورا میڈیا تھا۔ سی بی آئی، ای ڈی اور پورا انتظامیہ ہمارے خلاف تھا۔ الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کا خیال رکھتے ہوئے انتخاب کا خاکہ تیار کیا۔ تمام کوششوں کے بعد بھی وزیر اعظم وارانسی میں شکست سے بمشکل بچ پائے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined