قومی خبریں

پارلیمانی قائمہ کمیٹیاں تشکیل، راہل، اکھلیش، اویسی کو رکن بنایا گیا

کانگریس کے رہنما اور رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ راہو گاندھی کو دفاعی کمیٹی کا رکن بنایا گیا ہے، جب کہ رادھا موہن سنگھ کو دفاعی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

حال ہی میں مختلف محکموں کی پارلیمانی قائمہ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ رادھا موہن داس اگروال کو ایک وزارتی پارلیمانی کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اکھلیش یادو کو سائنس اور ٹیکنالوجی، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کمیٹی کا رکن بنایا گیا ہے۔ بی جے پی رہنما  اور رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کو مواصلات اور آئی ٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے، جب کہ انل بلونی کو کمیٹی کا رکن بنایا گیا ہے۔

Published: undefined

کانگریس کے رہنما اور رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو دفاعی کمیٹی کا رکن بنایا گیا ہے، جب کہ رادھا موہن سنگھ کو دفاعی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ اسد الدین اویسی کو خارجہ امور کی پارلیمانی کمیٹی کا رکن بنایا گیا ہے اور ششی تھرور کو خارجہ امور کی پارلیمانی کمیٹی کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ یہ تشکیل مختلف محکموں میں کاموں کی نگرانی اور ترقی کے لیے اہم ہوگی۔

Published: undefined

ہرعام انتخابات کے بعد پارلیمانی کمیٹیوں کی تشکیل نو کی جاتی ہے کیونکہ کمیٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ کے ارکان  ہوتے ہیں۔ تاہم، محکمے سے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کی ہر سال تشکیل نو کی جاتی ہے، جب کہ بہت سی دیگر کمیٹیاں، جیسے مشترکہ پارلیمانی کمیٹیاں، اس وقت تبدیل ہوتی ہیں جب کوئی رکن ریٹائر ہو جاتا ہے یا اپنی لوک سبھا نشست کھو دیتا ہے۔ یہ پینل ایوان میں ہر پارٹی کی متناسب نمائندگی کی بنیاد پر پارلیمنٹ کی تمام جماعتوں سے اراکین کا انتخاب کرتا ہے۔

Published: undefined

ان پارلیمانی کمیٹیوں کا مقصد پارلیمنٹ کے امور پر نظر رکھنا اور قانون سازی میں مشاورتی کردار ادا کرنا ہے۔ محکمہ سے متعلق 24 قائمہ کمیٹیاں ہیں جو اپنے دائرہ اختیار میں حکومت کی تمام وزارتوں/محکموں کا احاطہ کرتی ہیں۔ ان کمیٹیوں میں سے ہر ایک کے 31 ارکان ہوتے ہیں۔ جس میں لوک سبھا سے 21 اور راجیہ سبھا سے 10 منتخب ہوئے ہیں۔ ان ارکان کو لوک سبھا کے اسپیکر کے ذریعہ نامزد کیا جاتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined