قومی خبریں

ملک میں کالا دھن بڑھ جائے گا اگر حکومت نے انڈیکسیشن بینیفٹ ہٹایا: راگھو چڈھا کی وارننگ

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے  کل پارلیمنٹ میں انڈیکسیشن فائدہ ہٹانے کے مرکز کے فیصلے کی کھل کر مخالفت کی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

حزب اختلاف کی  پارٹیاں جائیداد کی فروخت پر لانگ ٹرم کیپٹل گین ٹیکس کا حساب لگانے کے لیے انڈیکسیشن فائدہ ہٹانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کی مسلسل مخالفت کر رہی ہیں۔ اس تناظر میں عام آدمی پارٹی کے رہنما راگھو چڈھا نے بھی کل25 جولائی کو ایوان میں اس کی مخالفت کی۔

Published: undefined

راگھو چڈھا نے کہا، 'دنیا بھر میں سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی ترغیب دی جاتی ہے لیکن اس ملک میں انڈیکسیشن کو ہٹا کر سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے۔ طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے اشاریہ سازی ضروری ہے اور میں حکومت سے درخواست کروں گا کہ اسے ختم نہ کرے۔

Published: undefined

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے کہا، 'انڈیکسیشن کو ہٹانا ٹیکس نہیں لگا رہا ہے، یہ سرمایہ کاروں کو سزا دے رہا ہے۔ افراط زر پیسے کو کھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم حصول کی لاگت کو انڈیکس کرکے کیپٹل گین ٹیکس کا حساب لگاتے ہیں۔ انڈیکسیشن کو ہٹانا اس ملک کے سرمایہ کاروں کو لوٹنے کے مترادف ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا 'میں اس ایوان میں پیش گوئی کرتا ہوں کہ اگر حکومت نے انڈیکسیشن کو واپس  لاگو نہیں کیا تو تین چیزیں ہونے والی ہیں۔ پہلا یہ کہ رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری گرنے والی ہے اور لوگ اپنے خوابوں کا گھر کبھی نہیں خرید پائیں گے۔ دوسرا جائیداد کے سودوں کی انڈر ویلیوایشن ہوگی، ہر کوئی سرکل ریٹ پر جائیداد کی خرید و فروخت کرے گا اور اصل ریٹ کوئی نہیں بتائے گا اور تیسرا یہ کہ اس ملک میں کیا ہونے والا ہے کہ کالا دھن بہت بڑی مقدار میں آنے جا رہا ہے۔اس لئے حکومت کو انڈیکسیشن کا یہ فیصلہ واپس  لینا ضروری ہے۔

Published: undefined

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جائیداد کی فروخت پر لانگ ٹرم کیپٹل گین ٹیکس کو 20 فیصد سے کم کر کے 12.50 فیصد کر دیا ہے لیکن کہا ہے کہ انڈیکس کا فائدہ نہیں ملے گا۔ واضح رہے کہ مرکز کے اس فیصلے کے بعد پورے رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں خوف و ہراس ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined