نئی دہلی: ساہتیہ اکادمی کے سابق سکریٹری اور معروف ادیب اندر ناتھ چودھری نے آج کہا کہ ٹیگور قوم پرستی کے مخالف تھے اوروہ اسے ایک خود غرض اور تنگ نظر نظریہ مانتے تھے۔ چودھری نے یہاں ٹیگور یونیورسٹی کے ذریعہ ٹیگور اور گاندھی پر لکچر دیتے ہوئے ان خیالات کااظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیگور عالمی قوم پرستی کے حامی تھے۔ اس دور میں قوم پرستی بمقابلہ انسانی ہمدری کی بحث چلی تھی۔
Published: 11 Oct 2019, 8:00 PM IST
انہوں نے کہا کہ ٹیگور شروع میں تحریک آزادی کے حامی نہیں تھے کیونکہ وہ پہلے سماج میں ذات پات کے نظام اور غلط رسومات کو دور کرنے کے حق میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیگور کی بات درست ثابت ہوئی۔ ہم آزادی حاصل کرنے کے بعد بھی ذات پات کے نظام‘ غلط رسومات اور بدعنوانی سے آزاد نہیں ہوپائے۔
Published: 11 Oct 2019, 8:00 PM IST
انہوں نے گاندھی اور ٹیگور کے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں میں کئی یکسانیت تھیں تو کئی طرح کے اختلافات بھی تھے۔ دونوں زندگی بھر اپنے نظریات کی وجہ سے اکیلے رہے۔ دونوں دوندیوں کی طرح تھے۔انہوں نے روما رولاں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیگور چرخہ کے خلاف تھے کیوں کہ وہ اس میں کوئی نیا خیال نہیں مانتے تھے۔ مہاتما گاندھی نے ٹیگور سے کہا تھا کہ چرخہ چلاکر تو دیکھئے۔ اس پر ٹیگور نے ان سے کہ اکہ آپ ایک نظم لکھ کر تو دکھائیے۔
Published: 11 Oct 2019, 8:00 PM IST
انہوں نے کہا کہ ٹیگور کو خدشہ تھا کہ عدم تعاون تحریک پرتشدد ہوجائے گا لیکن اپنی ایک تقریر میں مہاتما گاندھی کو عظیم ہیرو بتاتے ہوئے لوگوں سے بابائے قوم کا احترام کرنے کی لوگوں سے اپیل کی تھی۔ تقریب میں شانتی نکیتن کے پروفیسر سوربھ شکلا نے ٹیگور کے رویندر سنگیت کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ تقریب کی صدارت گیان پیٹھ انعام یافتہ مصنف رگھوویر چودھری نے کی۔
Published: 11 Oct 2019, 8:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Oct 2019, 8:00 PM IST
تصویر: پریس ریلیز