بھوپال: مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہو چکی ہے اور ای وی ایم مشینیں اور پوسٹل بیلٹ باکس بھی اسٹرانگ روم میں ہیں۔ اپوزیشن اس جگہ کی سیکورٹی پر مسلسل سوالات اٹھا رہی ہے اور اپنے کارکنوں اور امیدواروں کی نگرانی کی ڈیوٹی بھی لگا دی ہے۔ دریں اثنا، بالاگھاٹ ضلع میں پوسٹل بیلٹ باکس کو کھولنے جانے کے معاملہ نے سیاسی گلیارے میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ریاست کے 230 اسمبلی حلقوں میں 17 نومبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ ای وی ایم مشینیں اور پوسٹل بیلٹ پیپرز کے بکسوں کو اسٹرانگ روم میں محفوظ رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سیکورٹی کے بھی بہتر انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس کے باوجود کانگریس سکیورٹی پر مسلسل سوال اٹھا رہی ہے۔ یہی نہیں پارٹی قائدین اور امیدواروں نے اپنی سطح پر اسٹرانگ روم کی سیکورٹی کے انتظامات کئے ہیں۔
Published: undefined
اگر دھار ضلع کی بات کریں تو یہاں کانگریس کمیٹی کی ہدایت پر تمام علاقوں کے امیدواروں نے اسٹرانگ روم پر نظر رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ یہاں کارکنوں کے لیے بیٹھنے کے ساتھ سونے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر اسٹرانگ روم کی 24 گھنٹے نگرانی کی جا رہی ہے۔
جبل پور میں بھی کانگریس امیدواروں کے حامی ڈیوٹی کر رہے ہیں اور جواہر لال نہرو زرعی یونیورسٹی کے زرعی انجینئرنگ کالج کے سامنے خیمے لگا کر بیٹھے ہیں۔
Published: undefined
ریاست کے بیشتر حصوں میں سیاسی پارٹیوں کے کارکنوں نے اسٹرانگ روم کے باہر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور وہ ای وی ایم اور بیلٹ پیپرز کی نگرانی کر رہے ہیں جبکہ آپس میں اپنی ڈیوٹی بانٹ رہے ہیں۔ دریں اثنا، بالاگھاٹ ضلع میں پوسٹل بیلٹ بکس کھولنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس پر نوڈل افسر ہمت سنگھ بھاویری کو معطل کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد کانگریس جارحانہ ہو گئی ہے اور پارٹی کے ریاستی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے ایکس پر لکھا، ’’انتخابات کو داغدار کرنے والے مدھیہ پردیش کے بالاگھاٹ ضلع کے کلکٹر ڈاکٹر گریش مشرا نے 27 نومبر ہی اسٹرانگ روم کھلوا کر امیدواروں کو بتائے بغیر پوسٹل بیلٹ کے ڈبوں کو کھول دیا، آخری سانس لے رہی شیوراج حکومت کی اندھی عقیدت میں مگن کلکٹر جمہوریت کے لیے بڑا خطرہ ہیں، کانگریس کے ہر کارکن کو ہوشیار رہنا چاہیے۔ بی جے پی کی کراری شکست کی وجہ سے بوکھلائی چوری کی یہ حکومت اور کچھ سرکاری دلال ووٹ چرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز