معروف فنکار منجری چترویدی کے ساتھ جو کچھ لکھنؤ میں پیش آیا اس نے ان کو اور ان کے چاہنے والوں کو حیران و پریشان کر دیا۔ منجری کو اتر پردیش حکومت نے صوفی-کتھک ڈانس پیش کرنے کے لئے مدعو کیا تھا لیکن ان کا ڈانس پروگرام بیچ میں ہی روک دیا گیا اور اگلا پروگرام شروع کر دیا گیا۔ ان کے ڈانس کو روکنے کی وجہ ڈانس کے دوران ’قوالی‘ کا ہونا بتا یا جا رہا ہے۔
Published: undefined
ایک ویب سائٹ کے مطابق منجری نے الزام لگایا ہےکہ ان کو پروگرام پیش کرنے کے لئے اتر پردیش حکومت نے ہی مدعو کیا تھا اور جس وقت وہ اپنا پروگرام پیش کر رہی تھیں اس وقت بیچ میں اچانک میوزک روک دیا گیا اور اگلے پروگرام کا اعلان کر دیا گیا ’’ مجھے پہلے لگا کہ شاید کوئی تکنیکی خرابی ہے لیکن جب اگلے پروگرام کے بارے میں اعلان کر دیا گیا تو میں نے وجہ جاننے کی کوشش کی تو مجھے بتایا گیا کہ ’قوالی نہیں چلے گی‘۔ یعنی ان کے ڈانس میں قوالی شامل ہونے کی وجہ سے ان کا پروگرام جبری طور پر روک دیا گیا۔
Published: undefined
منجری جو گزشتہ دو دہائیوں سے اپنے فن سے عوام کا دل جیتتی آ رہی ہیں ان کو اپنے فن کے مظاہرہ کے لئے 45 منٹ کا وقفہ دیا گیا تھا اور انہوں نے دیئے گئے وقت کی مناسبت سے ہی اپنے ایکٹ کو پلان کیا تھا لیکن ان کا پروگرام بیچ میں روک دیا گیا۔ منجری نے اس پر کہا کہ ’’میں دنیا کے کئی حصوں میں اپنی پرفارمنس پیش کر چکی ہوں، جو کچھ میرے ساتھ میرے اپنے شہر لکھنؤ میں ہوا میں اس کو لے کر حیران ہوں۔‘‘
Published: undefined
اس کے بر عکس ریاستی حکومت نے ان سب الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ فنکاروں اور منتظمین کے بیچ کا تھا۔ حکومت کا کہنا تھا کہ پروگرام کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے آنے سے قبل ختم کیا جانا تھا کیونکہ وزیر اعلی کے ساتھ عشائیہ کا پروگرام تھا اور پورے پروگرام میں تاخیر ہو رہی تھی اس لئے پروگرام کو چھوٹا کیا گیا۔حکومت کا مزید کہنا ہے کہ منجری پہلے اپنے دو پروگرام پیش کر چکی تھیں اور یہ ان کا تیسرا پروگرام تھا اور پروگرام کو وزیر اعلی کے پروگرام کی وجہ سے پہلے ختم کیا گیا اور اس میں حکومت کا کوئی دخل نہیں تھا۔انہوں نے بتایا کے منتظمین نے منجری کا پروگرام رو ک کر دوسرا پروگرام شروع کر دیا تھا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ منجری بہت معروف ڈانسر ہیں اور انہوں نے 22 سے زیادہ ممالک میں 300 سے زیادہ پروگرام پیش کئے ہیں۔ وہ لکھنؤ میں پیدا ہوئیں اور ان کی پرورش اسی شہر میں ہوئی ہے اور انہوں اتر پردیش سنگیت ناٹک اکادمی کے تحت ہی ٹریننگ لی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز