بالی ووڈ اداکار عرفان خان کی موت کے غم سے ابھی لوگ ابھر بھی نہیں پائے تھے کہ آج صبح ان کو اس وقت دوسرا بڑا جھٹکا لگا جب انھیں مشہور زمانہ بالی ووڈ اداکار رشی کپور عرف چنٹو کے انتقال کی خبر ملی، رشی کپور نے بھی عرفان خان کی طرح کینسر سے طویل لڑائی لڑنے کے بعد بالآخر دنیائے فانی کو الوداع کہہ دیا۔ ایک کے بعد ایک ان دو بڑے سانحوں نے ان کے گھر والوں اور شیدائیوں کو پوری طرح توڑ کر رکھ دیا ہے۔
رشی کپور کو سانس میں تکلیف کی شکایت کے بعد گزشتہ روز اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کے بڑے بھائی رندھیر کپور نے بتایا کہ انھیں سانس لینے میں پریشانی ہو رہی ہے تھی۔ رشی کپور گزشتہ سال ستمبر میں ہی نیو یارک میں تقریباً ایک سال کینسر کا علاج کروانے کے بعد ہندوستان لوٹے تھے۔ انھیں سال 2018 میں پتہ چلا تھا کہ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ اس کے بعد وہ اپنے علاج کے لیے نیویارک گئے تھے۔ دوران علاج نیو یارک میں ان کی اہلیہ نیتو کپور اور بیٹا رنبیر کپور مستقل ان کے ساتھ رہے تھے۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے رشی کپور کی بیٹی ردھیما کپور ساہنی جو دہلی میں پھنسی ہوئی تھیں وہ سڑک کے راستہ ممبئی جا رہی ہیں اور اس کے لئے وزارت داخلہ سے ان کو اجازت مل گئی ہے۔ جو اداکار کروڑوں لوگوں کے دل کی دھرکن تھا اس کے آخری سفر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے صرف 15 لوگ ہی شریک ہو پائیں گے۔
رشی کپور نے فلم 'بابی' کے ذریعہ اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا تھا اور اس کے بعد وہ نوجوانوں کے دل کی دھڑکن بن گئے تھے۔ اداکاری کی وجہ سے وہ اتنے مقبول ہوئے کہ اس زمانہ میں لڑکیاں ان کی تصاویر اپنی کتابوں میں چھپا کر رکھتی تھیں۔ ان کی پہلی فلم بابی کو راج کپور نے ڈائریکٹ کیا تھا۔ اپنے وقت کی بہترین فلمی اداکارہ نیتو سنگھ سے انہوں نے عشق بھی کیا اور شادی بھی کی۔ رشی کپور کے بیٹے رنبیر کپور اس وقت بالی ووڈ کے مشہور اداکار ہیں۔
Published: 30 Apr 2020, 8:40 PM IST
بالی ووڈ فلم انڈسٹری کے مشہور و معروف اور مایہ ناز اداکار رشی کپور عرف چنٹو جی کے انتقال سے پورا ہندوستان صدمے میں ہے۔ ویسے تو سوشل میڈیا پر تعزیت کا اظہار کرنے والوں کا سیلاب آیا ہوا ہے۔ 'قومی آواز' کے قارئین کے لیے پیش خدمت ہیں کچھ شخصیات کے پیغامات۔
رشی کپور کے انتقال کی خبر سب سے پہلے امیتابھ بچن نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے دی۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا: ”وہ چلا گیا! رشی کپور... گیا... ابھی انتقال کر گیا... میں پوری طرح بکھر گیا ہوں۔“
وزیر اعظم مودی نے رشی کپور کے انتقال پر اپنے ٹوئٹ میں اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے لکھا ہے "کثیر جہتی، پیار کے قابل، زندہ و تابندہ۔ یہ رشی کپور جی تھے۔ وہ صلاحیت کا ذخیرہ تھے۔ میں ہمیشہ سوشل میڈیا پر اپنی بات چیت کو یاد کروں گا۔ وہ فلموں اور ہندوستان کی ترقی کے بارے میں جذباتی تھے۔ ان کے انتقال سے غمزدہ ہوں۔ ان کے اہل خانہ اور شیدائیوں کے تئیں ہمدردی۔"
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا ”ہندوستانی سنیما کے لیے یہ ایک بھیانک ہفتہ رہا، جس میں ایک دیگر مشہور اداکار رشی کپور کا انتقال ہو گیا۔ ایک حیرت انگیز اداکار، جس کے شیدائی کئی نسلوں سے تعلق رکھتے ہیں، انھیں بہت یاد کیا جائے گا۔ اس غم کے وقت میں ان کے اہل خانہ، دوستوں اور شیدائیوں سے میری ہمدردی۔“
اکھیلیش یادو نے لکھا "نوجوان دلوں کی دھڑکن رہے کثیر جہتی اداکارانہ صلاحیت کے مالک رشی کپور جی کا انتقال ایک دور کا خاتمہ ہے۔ انھیں نمناک خراج عقیدت۔" انھوں نے مزید لکھا ہے کہ "ان کی گنگناتی یادیں یوں ہی گونجتی رہیں گی: چل کہیں دور نکل جائیں...۔"
عامر خان نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا "آج ہم عظیم شخصیتوں میں سے ایک (رشی کپور) سے محروم ہو گئے۔ ایک بے مثال اداکار، ایک بہترین انسان دوست، اور 100 فیصد سنیما کی ایک اولاد۔"
اداکار کمل ہاسن نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا "مجھے اس پر یقین نہیں ہو رہا۔ چنٹو جی (رشی کپور) ہمیشہ مسکراہٹ کے ساتھ تیار رہتے تھے۔ میرے دل میں ان کے لیے محبت اور احترام دونوں ہیں۔ بہت یاد آؤ گے میرے دوست۔ میری ہمدردی رشی کپور کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔"
پرینکا چوپڑا نے ٹوئٹر پر اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا ہے "میرا دل بہت بھاری ہے۔ یہ ایک دور کا خاتمہ ہے۔ رشی سر، آپ کے صاف دل اور بے پناہ صلاحیتوں کو پھر کبھی نہیں دیکھ پاؤں گی۔ میری نیک خواہشات نیتو میم، ردھیما، رنبیر اور اہل خانہ کے باقی اراکین کے ساتھ ہیں۔ بھگوان آپ کی روح کو سکون دے۔"
Published: 30 Apr 2020, 8:40 PM IST
کورونا وائرس نے پہلے سے بدحال ہندوستان کی معیشت کو کتنا نقصان پہنچایا ہے اور اس سے باہر نکلنے کا کیا روڈ میپ ہونا چاہیے؟ ساتھ ہی ملک کے غریبوں کو موجودہ بحران سے باہر نکالنے کے لیے کتنے پیسے کی ضرورت ہے؟ آخر وہ کون سے مسائل ہیں جن پر فوراً توجہ دینے کی ضرورت ہے؟ انہی سب ایشوز پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مشہور و معروف ماہر معیشت اور آر بی آئی کے سابق گورنر ڈاکٹر رگھو رام راجن کے ساتھ طویل گفتگو کی۔
رگھو رام راجن نے کہا جیسے جیسے ہم انفیکشن پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اسپتالوں میں بھیڑ بڑھنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمیں لوگوں کی معمولات زندگی پھر سے شروع کرنے کے بارے میں بھی سوچنا ہوگا۔ طویل مدت کے لیے لاک ڈاؤن لگا دینا بہت آسان ہے، لیکن ظاہر ہے یہ معیشت کے لیے اچھا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سماجی بھائی چارے سے ہی لوگوں کا فائدہ ہوتا ہے۔ سماج کے تمام لوگوں کو یہ لگنا چاہیے کہ وہ سماج کا حصہ ہیں۔ ہم ایک منقسم گھر نہیں ہو سکتے۔ خاص طور سے چیلنج سے بھرے اس دور میں۔ میں کہنا چاہوں گا کہ ہمارے آبا و اجداد نے، ملک سازوں نے جو آئین لکھا اور شروع میں جو حکمرانی کی، انھیں نئے سرے سے پڑھنے اور سیکھنے کی ضرورت ہے۔ راہل گاندھی اور رگھو رام راجن کے بے باک سوالوں کے بے باک جواب آپ ’قومی آواز ڈاٹ کام‘ پر پڑھ سکتے ہیں۔
Published: 30 Apr 2020, 8:40 PM IST
پوری دنیا میں کورونا متاثرین کی تعداد جہاں ساڑے 32 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے وہیں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2 لاکھ 28 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ امریکہ میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 61 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور وہاں اس وبا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد ساڑے 10 لاکھ سے اوپر پہنچ گئی ہے۔
Published: 30 Apr 2020, 8:40 PM IST
قومی آواز کے قارئین سے ضروری گزارش، لاک ڈاؤن کے ضوابط کی پابندی ضرور کریں۔ شکریہ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Apr 2020, 8:40 PM IST