کیف پر قبضہ کرنے میں ناکام رہے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یوکرین میں اپنی جنگ سے متعلق پالیسی بدلنے کے لیے مجبور ہونا پڑا ہے۔ یو این آئی اے این کے مطابق ’دی وال اسٹریٹ جرنل‘ نے نامعلوم ہائی رینکنگ والے امریکی افسران کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پوتن اب اہم علاقائی اہداف کی حفاظت کی پالیسی پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
Published: undefined
مذاکرہ کاروں میں سے ایک نے کہا کہ حاصل اعداد و شمار کو دیکھتے ہوئے یوکرینی مسلح افواج کے بااثر دفاع نے پوتن کو اپنی پالیسی کو کامیاب بنانے کے لیے ترغیب دی ہے۔ اب روسی صدر یوکرین کے جنوبی اور مشرقی علاقوں پر ماسکو کے دعووں کو قبول کرنے کے لیے کیف کو مجبور کرنا چاہتے ہیں۔ اس طرح روس ملک کے مغرب اور 2014 میں قبضے والے کریمیا کے درمیان ایک ’اراضی گلیارا‘ بنانا چاہتا ہے، ساتھ ہی ڈونباس پر کنٹرول کی توسیع کرنا چاہتا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کے ساتھ ہی پوتن اپنے فوجی دباؤ کو جاری رکھیں گے، جس میں شہروں میں گولہ باری بھی شامل ہے۔ امید ہے کہ یہ زیلینسکی کو مغرب کے ساتھ اتحاد میں شامل ہونے کی امیدوں کو چھوڑنے اور کریملن کی غیرجانبدارانہ حالت اور دیگر مطالبات پر اتفاق کے لیے مجبور کرے گا۔
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر پوتن کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے ہیں تو امریکی افسران کے مطابق روس سبھی علاقوں کو اپنے ریگولر فوجیوں کے قبضے میں رکھنے کی کوشش کرے گا اور آگے بڑھنا جاری رکھے گا۔ افسران میں سے ایک نے کہا کہ ’’ہمارے فوجی اندازے کی بنیاد پر ایسا لگتا ہے کہ پوتن ناقہ بندی کی پالیسی پر لوٹ رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined