کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کورونا انفیکشن سے پیدا موجودہ حالات اور ہندوستانی معیشت کے سامنے کھڑی مشکلات کے تعلق سے آج بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ پریس کانفرنس کیا جس میں پی ایم مودی کے سامنے کئی اہم باتیں رکھیں۔ انھوں نے معاشی محاذ پر منصوبہ بند طریقے سے آگے بڑھنے کا مشورہ دیتے ہوئے مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ فوراً لوگوں کے ہاتھوں میں پیسہ دے، اور پھر یہی لوگ دیکھتے ہی دیکھتے سب کچھ بدل دیں گے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ ضروری ہے کہ چھوٹی صنعتوں کو راحتی پیکیج مہیا کیا جائے اور عوام کے ہاتھوں میں پیسہ دیا جائے۔ اس سے معیشت کو آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔ پریس کانفرنس کے دوران کانگریس کے سابق صدر نے مختلف ٹی وی چینلز اور اخبارات سے تعلق رکھنے والے نامہ نگاروں کے کم و بیش 50 سوالوں کے جواب دیے اور اپنی آراء ان کے سامنے رکھی۔
Published: undefined
پریس کانفرنس کے دوران راہل گاندھی نے مرکزی حکومت مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ "حکومت کو چاہیے کہ وہ غریبوں، مزدوروں اور چھوٹے تاجروں کو راحت پیکیج دے۔ ہم ایک ایمرجنسی والی حالت سے گزر رہے ہیں اور ایسے وقت میں 50 فیصد غریبوں کو سیدھے 7500 روپے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرے۔ ایسا کر کے ہی حالات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔" انھوں نے مزدوروں کی گھر واپسی کے تعلق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "گھر جا رہے مزدوروں کی مدد کے لیے حکومت کو آگے آنا چاہیے۔ ان مہاجر مزدوروں سے کرایہ وصول کرنا کسی بھی طرح سے مناسب نہیں ہے۔ یہ یقینی بنایا جانا چاہیے کہ یہ پریشان حال مزدور اپنے گھروں کو جلد از جلد پہنچ جائیں۔"
Published: undefined
راہل گاندھی نے پی ایم مودی سے موجودہ مشکل حالات میں ضرورت مندوں کی ہر ممکن مدد کی اپیل کی۔ا نھوں نے کہا کہ "جو لوگ اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان ہیں، ان کی مدد کیے بغیر ہم لاک ڈاؤن کو جاری نہیں رکھ سکتے۔ میں حکومت سے گزارش کروں گا کہ وہ ریاستی حکومتوں کو، ضلع مجسٹریٹس کو اپنے پارٹنر کی شکل میں دیکھیں، مالک کی شکل میں نہیں، اور کوئی بھی فیصلہ سنٹرلائزڈ نہ ہو۔ ہم اس وقت جن حالات کا سامنا کر رہے ہیں، اس سے باہر نکلنے کے لیے لاک ڈاؤن دھیرے دھیرے کھولنا ہوگا، لیکن اس کے لیے ایک منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے۔"
Published: undefined
لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں پیدا خوف کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ "اگر حکومت لاک ڈاؤن کھولنا چاہتی ہے تو اسے سب سے پہلے لوگوں کے دلوں میں بیٹھے خوف کو نکالنا ہوگا۔ کورونا بیماری کا جو خوف لوگوں کے دماغ میں بیٹھ گیا ہے، انھیں بھروسہ دلانا ہوگا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت کو کورونا بحران سے نمٹنے میں اپنی سرگرمیوں میں شفافیت برتنے کی ضرورت ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined