پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ کووڈ-19 وبا کے درمیان سپریم کورٹ سے جے ای ای-نیٹ امتحان ملتوی کرنے کا مطالبہ کرنے والے ہیں۔ اس کے لیے انھوں نے اپنے ایڈوکیٹ جنرل اتل نندا سے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں اجتماعی عرضی داخل کرنے کے لیے اپوزیشن حکمراں ریاستوں سے تال میل قائم کریں۔
Published: undefined
امریندر سنگھ نے کسی کے ذریعہ دیئے گئے ایک مشورے کے جواب میں کہا کہ پی ایم نریندر مودی کے پاس امتحانات کو ملتوی کرنے کے ایشو پر غور کرنے کے لیے وقت نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ "ہم سبھی کو امتحان ملتوی کرنے کے لیے سپریم کورٹ کا رخ کرنا چاہیے، کیونکہ اس سے لاکھوں طلبا کی زندگی کو خطرہ ہے۔"
Published: undefined
دنیا بھر میں آن لائن منعقد ہونے والے امتحانات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے مشورہ دیا کہ جے ای ای اور نیٹ سمیت دیگر پیشہ ورانہ امتحانات بھی آن لائن منعقد کیے جا سکتے ہیں۔ آف لائن امتحانات منعقد کر کے طلبا کو جوکھم میں ڈالنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس تعلق سے ہوئی میٹنگ میں امریندر سنگھ نے یہ بھی کہا کہ کالجوں اور یونیورسٹیوں کے لیے لازمی کیے گئے مینس امتحانات کے ایشو پر بار بار دلیلیں دینے کے بعد بھی یو جی سی نے ان کی حکومت کی فکر کو توجہ نہیں دی۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ "ہم ستمبر میں کیسے امتحان کرا سکتے ہیں جب کہ امکان ہے کہ ریاست میں اس وقت کووڈ اپنے عروج پر ہوگا؟ میں بھی چاہتا ہوں کہ طلبا امتحان دیں اور پاس بھی ہوں، لیکن بحران کے درمیان یہ کیسے کر سکتا ہوں۔"
Published: undefined
دوسری طرف اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنایک نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر جے ای ای اور نیٹ کے امتحانات ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ دونوں امتحانات ستمبر کے دوسرے ہفتے میں منعقد کیے جانے ہیں۔ پٹنایک نے کہا کہ ریاست میں سیلاب سے حالات خراب ہیں اور حکومت کووڈ وبا سے جنگ لڑ رہی ہے۔ ایسے میں امتحان دینے میں طلبا کو کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل پٹنایک مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشنک کو بھی اس سلسلے میں خط لکھ چکے ہیں۔ پٹنایک نے نشنک سے کہا کہ دونوں امتحانات کو ملتوی کر دیا جائے۔ نوین پٹنایک نے نشنک سے یہ بھی گزارش کی تھی کہ وہ نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) سے کہیں کہ اڈیشہ کے سبھی 30 اضلاع میں امتحان کے لیے سنٹر بنائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined