آیوشمان ہیلتھ سنٹر (اے ایچ ایس) کا نام کچھ ریاستوں نے بدل دیا ہے جس پر مرکزی حکومت نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ مرکزی وزارت صحت کے ذرائع سے جو رپورٹس سامنے آ رہی ہیں، اس میں بتایا جا رہا ہے کہ آیوشمان ہیلتھ سنٹر منصوبہ کے تحت تلنگانہ، پنجاب، آندھرا پردیش اور چھتیس گڑھ میں ویلنس سنٹر کی تعمیر میں کچھ موڈیفکیشن کیا ہے اور اس کی جگہ انھوں نے اپنے اپنے سنٹر کا نام آگے بڑھایا ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے تو آیوشمان ہیلتھ سنٹر منصوبہ کو ’محلہ کلینک‘ میں تبدیل کر دیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی حکومت پنجاب میں ہوئی اس تبدیلی سے ناراض ہے۔ وزارت صحت نے نہ صرف اس پر اعتراض ظاہر کیا ہے بلکہ اس منصوبہ کے تحت دی جانے والی رقم کو روکنے پر غور بھی کر رہی ہے۔ دراصل اس منصوبہ کے تحت 60 فیصد رقم مرکزی حکومت دیتی ہے اور 40 فیصد رقم ریاستی حکومت کو دینی ہوتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مرکزی حکومت نے محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہند نے رواں مالی سال میں قومی صحت کے لیے 438 کروڑ روپے کا مرکزی حصہ پہلے ہی جاری کر دیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پنجاب حکومت پر الزام ہے کہ اس نے آیوشمان بھارت یوجنا کو لے کر مرکز اور ریاست کے درمیان جو معاہدہ ہوا، اس کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس معاملے میں مرکزی وزارت صحت نے خط بھی لکھا ہے اور واضح کیا ہے کہ ایم او یو سے الگ کچھ بھی تبدیلی کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ اس ہدایت پر عمل نہ کرنے سے مرکزی وزارت صحت پنجاب حکومت سے ناراض ہے۔ مرکز کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے ریاست کے ایم او یو التزامات کی خلاف ورزی کی ہے۔ ریاست میں تقریباً 400 پرائمری ہیلتھ سنٹر چلائے جا رہے تھے جنھیں ’عام آدمی کلینک‘ یعنی محلہ کلینک میں بدل دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز