چنڈی گڑھ: پنجاب میں کسان تنظیمیں 23 نومبر سے ریل خدمات بحال کرنے پر راضی ہو گئی ہیں۔ پنجاب کے وزیرا علیٰ کیپٹن امریندر سنگھ اور کسان تنظیموں کے عہدیدارواں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد اس پر اتفاق رائے سے فیصلہ لیا گیا۔
Published: undefined
کسانوں کی تنظیمیں مدت طویل سے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں اسی کے تحت انہوں نے ’ریل روکو تحریک‘ چلا کر پنجاب سے گزرنے والی ٹرینوں کو روک دیا تھا۔ تبھی سے ریاست میں ریل خدمات ٹھپ پڑی ہوئی ہیں۔ کسان تنظیموں نے مرکزی کی طرف سے منظور کیے گئے زرعی قوانین کو واپس لینے سمیت کئی مطالبات رکھے ہیں۔
Published: undefined
فی الحال کسان صرف 15 دنوں کے لئے ہی ٹرین خدمات بحال کرنے پر راضی ہوئے ہیں۔ کسان تنظیموں کے عہدیداران نے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ سے ملاقات کے بعد کہا کہ وہ فی الحال ریل خدمات بحال کرنے پر راضی ہیں لیکن اگر مرکزی حکومت سے ان کے مذاکرات ناکام رہے تو وہ دوبارہ تحریک شروع کر کے ریل خدمات پھر سے ٹھپ کر دیں گے۔
Published: undefined
کسان تنظیموں نے بدھ کے روز ناکہ بندی ختم نہیں کرنے کا فیصلہ لیا تھا۔ لمبے وقت سے تحریک چلا رہے کسان مرکزی حکومت پر برہم ہیں چونکہ ان کے مطالبات پر کوئی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔ دریں اثنا، کسان صوبہ کی امریندر سنگھ حکومت سے بھی ناراض ہو گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کا رُخ اس معاملہ پر واضح نہیں ہے۔ تاہم اب امریندر سنگھ سے ملاقات کے بعد کسان مطمئن نظر آئے اور انہوں نے مرکزی حکومت کو الٹی میٹم دے کر خدمات بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔
Published: undefined
پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے ٹوئٹ کر کے ریل خدمات بحال کرنے کے فیصلہ کا استقبال کیا۔ کیپٹن امریندر سنگھ نے لکھا، ’’کسانوں کے ساتھ مذاکرات نتیجہ خیز رہے۔ مجھے یہ اطلاع دیتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کسان تنظیمیں 15 دنوں کے لئے ناکابندی ختم کرنے پر راضی ہیں۔‘‘
Published: undefined
کیپٹن امریندر نے مزید لکھا، ’’میں کسانون کے اس قدم کا استقبال کرتا ہوں کیونکہ اس سے ریاست کی معیشت کو معمول پر لوٹنے میں مدد ملے گی۔ میں مرکزی حکومت سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ ریاست کی ریل خدمات بحال کر دی جائیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined