کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کے روز پنجاب کے ہوشیار پور میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی اور عام آدمی پارٹی (عآپ) پر شدید حملہ کیا۔ انھوں نے بی جے پی کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے سب سے پہلے پنجاب میں ڈرگس کا مسئلہ اٹھایا۔ کورونا آیا تو میں نے آگاہ کیا۔ بی جے پی نے ہر بات پر میر مذاق اڑایا۔ میں نے کئی بار دہرایا، تیاری کے لیے گزارش کرتا رہا، لیکن مودی حکومت نے بات نہیں سنی۔ کورونا سے مرنے والوں کا نمبر جتنا بتایا جا رہا ہے اس سے پانچ-سات گنا زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ میں نے سب سے پہلے زرعی قوانین کی مخالفت کی۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے ریلی کے دوران عام آدمی پارٹی پر بھی زوردار حملے کیے۔ انھوں نے کہا کہ ’’پنجاب حساس ریاست ہے۔ یہاں امن کی ضرورت ہے۔ کانگریس امن قائم رکھنا جانتی ہے۔ پنجاب کوئی تجربہ گاہ نہیں ہے۔ یہ تجربہ کا وقت قطعاً نہیں ہے۔ عآپ پنجاب کو نہیں سمجھتی، وہ پنجاب نہیں سنبھال سکتے۔ پنجاب کو کانگریس سنبھال سکتی ہے۔ یہاں سب سے زیادہ امن، اتحاد، بھائی چارے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے کانگریس مرنے کو تیار ہے۔ وزیر اعلیٰ چنّی راستہ دکھا سکتے ہیں۔ ہمارے پاس لیڈروں کی ٹیم ہے۔ ہم سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’اگر چنّی پٹرول-ڈیزل کی قیمت کر سکتے ہیں تو مودی کیوں نہیں کر سکتے؟ وزیر اعظم آئیں تو پوچھیے کہ ڈرگس کی بات اب کیوں کرتے ہیں؟ سیاہ قوانین کیوں لائے؟ امت شاہ آج کل ڈرگس کی بات کر رہے ہیں۔ اکالی دل کی حکومت تھی تب کیوں نہیں آئے؟ جب میں نے پنجاب یونیورسٹی میں ڈرگس کا مسئلہ اٹھایا تو میرا مذاق اڑایا گیا۔ اس وقت آپ کے دوستوں کی حکومت تھی۔ آپ کے دوست پر ہم نے کارروائی کی ہے۔ کارروائی کریں گے اور ڈرگس کو مٹا کر رہیں گے۔‘‘ راہل گاندھی مزید کہتے ہیں کہ ’’وزیر اعظم سیاہ قوانین لائے۔ سال بھر کسانوں کی تحریک کے بعد معافی مانگی۔ لیکن پارلیمنٹ میں مردہ کسانوں کے لیے دو منٹ خاموشی نہیں رکھی اور معاوضہ بھی نہیں دیا گیا۔ مودی اپنی تقریر میں روزگار، کالے دھن کی بات کیوں نہیں کرتے؟ آج پنجاب میں ان کی ریلی ہے۔ بدعنوانی، روزگار پر کچھ نہیں کہیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined