پنجاب میں اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے دو دن بعد دلت طبقہ کے ایک کانگریس کارکن پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ فیروز پور ضلع میں ہوئے اس حملے کا الزام عآپ کارکنوں پر عائد کیا جا رہا ہے۔ حملے کے دو ہفتہ بعد اس کارکن کی منگل کے روز اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی۔ مہلوک کا نام اقبال سنگھ تھا۔
Published: undefined
اقبال سنگھ کی موت کے بعد پنجاب کانگریس کے سابق صدر نوجوت سنگھ سدھو نے متاثرہ کنبہ سے ملاقات کی اور اس حملے کے لیے بھگونت مان کی قیادت والی عآپ حکومت پر حملہ بولا۔ سدھو نے اقبال کی فیملی کے ایک رکن کو سرکاری ملازمت کا مطالبہ کیا ہے۔ سدھو نے کہا کہ ’’انصاف میں تاخیر بھی ناانصافی ہی ہوتی ہے۔ اس حملے کے ملزمین کو فوراً گرفتار کیا جانا چاہیے۔‘‘ سدھو نے یہ بھی کہا کہ ’’زیرا انتخابی حلقہ کے کانگریس کارکن کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا، آج کسوانا گاؤں میں متاثرہ کنبہ سے ملا، اس معاملے کو انتظامیہ تک لے جاؤں گا۔ قصورواروں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
زیرا سے کانگریس رکن اسمبلی کلبیر سنگھ نے بھی ملزمین کی فوراً گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ کلبیر سنگھ نے کہا کہ ’’اقبال پر جان لینے کی نیت سے حملہ کیا گیا تھا۔ میری وزیر اعلیٰ بھگونت مان سے گزارش ہے کہ متاثرہ فیملی کو انصاف دلائیں۔‘‘ اس کے علاوہ سابق وزیر اور کانگریس رکن اسمبلی پرگٹ سنگھ نے بھی انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ پنجاب کانگریس ترجمان امرت گل نے کہا کہ جب سے عآپ حکومت آئی ہے، عآپ کارکنان ہنگامہ برپا کیے ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہنگامہ کرنا عآپ کی پہچان ہے، کئی ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں جہاں عآپ کارکنان نے افسروں اور ڈاکٹروں تک پر حملے کیے ہیں۔
Published: undefined
اقبال سنگھ کو حملے کے بعد فرید کوٹ کے گرو گوبند اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، لیکن علاج کے درمیان ہی اس کی موت ہو گئی۔ ایک کانگریس کارکن نے بتایا کہ ’’وہ دو ہفتہ تک موت سے لڑتا رہا، آخر کار اس کی جان چلی گئی۔‘‘ پولیس نے اقبال سنگھ کی موت کے بعد معاملے کو قتل کی دفعات میں تبدیل کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمین پر مختلف دفعات میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اقبال سنگھ کے بھائی کی تحریر پر 13 مارچ کو ہی مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزمین کی تلاش کی جا رہی ہے اور جلد ہی انھیں پکڑ لیا جائے گا۔ لیکن حیرانی کی بات ہے کہ اس واقعہ پر عآپ کی طرف سے ابھی تک کوئی بیان نہیں آیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز