نئی دہلی: پرشانت بھوشن کے خلاف سپریم کورٹ میں چل رہے توہین عدالت کے مقدمہ میں منگل کے روز سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران سزا پر بحث کے بعد عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ سماعت کے دوران سینئر ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن کو سزا سنانے سے قبل اس معاملہ پر اٹارنی جنرل سے ان کی رائے طلب کی گئی۔ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ پرشانت بھوشن کو معاف کر دینا چاہیے اور انہیں تنبیہ کر کے چھوڑ دینا چاہیے۔ سماعت کے دوران یہ دلچسپ واقعہ بھی پیش آیا کہ سپریم کورٹ نے پرشانت بھوشن کے وکیل راجیو دھون سے ہی یہ صلاح مانگ لی کہ بتائیں پرشانت بھوشن کو کیا سزا دی جائے؟ دھون نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے صلاح دی ہے کہ بھوشن کو تنبیہ کر کے چھوڑا جائے لیکن میری رائے ہے کہ انہیں سادہ تبصرے کے بعد چھوڑ دینا چاہیے۔
Published: 25 Aug 2020, 6:56 PM IST
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ پرشانت بھوشن نے پیر کے روز عدالت میں اپنا اضافی بیان داخل کیا ہے، اس میں امید تھی کہ وہ اپنے رویہ میں کچھ بہتری لائیں گے لیکن ایسا نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھوشن کو موقع دیا تھا۔ غلطی ہمیشہ غلطی ہوتی ہے اور متعلقہ شخص کو اس کا احساس ہونا چاہیے۔ عدالت کا کچھ وقار ہے جبکہ بھوشن کہتے ہیں وہ معافی نہیں مانگیں گے۔
Published: 25 Aug 2020, 6:56 PM IST
اٹارنی جنرل نے کہا کہ بھوشن کو لگتا ہے کہ انہوں نے غلطی نہیں کی ہے، عدالت کا خیال ہے کہ انہوں نے غلطی کی ہے، لہذا انہیں تنبیہ کریں اور جانے دیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر انہیں لگتا ہے کہ انہوں نے غلطی نہیں کی ہے تو ہماری بات کا کیا فائدہ ہوگا اور یہ کیسے یقین ہوگا کہ آئندہ وہ ایسا نہیں کریں گے۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ بھوشن مستقبل میں ایسا نہیں کریں گے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ انہیں ایسا کہنا چاہیے، اگر وہ ایسا کہتے تو معاملہ آسان تھا لیکن انہوں نے اپنی ٹوئٹ کا جواز پیش کرنا شروع کر دیا۔
Published: 25 Aug 2020, 6:56 PM IST
بھوشن کے دفاع میں وکیل راجیو دھون نے استدلال پیش کیے کہ ’’میں نے ججوں اور عدلیہ کے بارے میں بہت کچھ لکھا ہے، تنقید کی ہے۔ سیکڑوں مضامین لکھے ہیں۔ اگر بھوشن کو سزا دی جاتی ہے تو یہ عدلیہ کے لئے سیاہ دن ہوگا۔ بھوشن نے بطور وکیل عدلیہ اور ملک کے لئے بہت کچھ کیا ہے۔ ان کا تعاون بہت ہے۔‘‘
Published: 25 Aug 2020, 6:56 PM IST
سماعت کے ریکارڈ سے پرشانت بھوشن کے اضافی بیان کو ہٹانے کے سوال پر دھون نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے اور آئندہ ایسا کوئی بیان نہ دینے کی تنبیہ بھی نہیں کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کیا کسی کو مستقبل میں تنقید سے روکا جا سکتا ہے؟ اگر عدالت اس کیس کو بند کرنا چاہتی ہے تو آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ عدالت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وکلاء محتاط رہیں۔
Published: 25 Aug 2020, 6:56 PM IST
بھوشن کے وکیل راجیو دھون نے سپریم کورٹ میں کہا ’’میرا مشورہ ہے کہ پرشانت بھوشن کو سزا دے کر' شہید' نہ کیا جائے۔ بابری مسجد انہدام کیس میں کلیان سنگھ کو جیل بھیجا گیا تھا، جس پر کلیان سنگھ نے خوشی کا اظہار کیا تھا۔‘‘ راجیو دھون کی اسی بات کے بعد دلچسپ طریقہ سے سپریم کورٹ نے دھون سے ہی یہ پوچھ لیا کہ بتائیں بھوشن کو کیا سزا دی جائے؟
Published: 25 Aug 2020, 6:56 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Aug 2020, 6:56 PM IST
تصویر سوشل میڈیا