مہاراشٹر کانگریس نے پونے کے مشہور پورش کار کیس کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر کے ایک ایم ایل اے کا بیٹا بھی اس قتل کیس میں ملوث ہے اور اس ایم ایل اے نے اپنے بیٹے اور ملزم کو بچانے کے لیے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے۔
Published: undefined
مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے اس تعلق سے منگل (29 مئی) کو ایک پریس کانفرنس کیا جس میں انہوں نے حادثے کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ نانا پٹولے نے کہا کہ کار حادثہ کیس کی جانچ سی بی آئی کو کرنی چاہئے کیونکہ اس معاملے میں پیسے والے ملزمین کو بچانے کے لئے سیاسی دباؤ صاف طور پر نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیویندر فڑنویس نے ملزم کو بچانے کے لیے اپنے وکیل کو مامور کیا تھا۔ پٹولے نے اس ضمن میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے سے وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فڑنویس کا رول مشکوک ہے اس لیے وزیر اعلیٰ کو ان سے استعفیٰ لے لینا چاہئے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے الزام لگایا کہ اس طرح کے واقعات ناگپور، جلگاؤں اور پونے میں بھی سامنے آئے ہیں لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ حکومتی مشینری کے ذریعے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی گئی کہ ملزمین کو فوری ضمانت مل جائے۔ پٹولے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ دو لڑکیوں نے فڑنویس کے آبائی شہر ناگپور میں دو نوجوانوں کو اپنی کار سے کچل کر ہلاک کر دیا اور 10 گھنٹے کے اندر انہیں ضمانت بھی مل گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اسی طرح کا واقعہ جلگاؤں میں بھی سامنے آیا جہاں ملزمین کو بچانے کی کوشش کی گئی۔
Published: undefined
کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ پونے میں منشیات کا غیر قانونی ریکیٹ چل رہا ہے۔ پونے اور ناگپور میں غیر قانونی پب بہت زیادہ ہیں۔ کار حادثہ کیس کے بعد پونے میں 36 غیر قانونی پب کو منہدم کیا گیا ہے۔ بی جے پی نے گجرات سے مہاراشٹر میں بڑی مقدار میں منشیات لا کر نوجوانوں کو برباد کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ پونے کے کلیانی نگر علاقے میں ایک بلڈر وشال اگروال کے 17 سالہ بیٹے نے دو موٹر سائیکل سواروں کو اپنی اسپورٹس کار پورش سے کچل دیا تھا، جس سے دونوں کی موت ہوگئی تھی۔ اس واقعہ کے 14 گھنٹے بعد نابالغ ملزما کو عدالت سے کچھ شرائط کے ساتھ ضمانت مل گئی۔ عدالت نے انہیں 15 دن تک ٹریفک پولیس کے ساتھ کام کرنے اور سڑک حادثات کے اثرات اور ان کے حل پر 300 الفاظ پر مشتمل مضمون لکھنے کی ہدایت کی تھی۔ جبکہ پولیس کی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم شراب کے نشے میں تھا اور بہت تیز رفتاری سے کار چلا رہا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined