قومی خبریں

چنئی میں پونے جیسا واقعہ، راجیہ سبھا رکن کی بیٹی نے ایک شخص کو کار سے کچلا اورضمانت بھی مل گئی

یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس شخص کی موت ہو گئی۔ پولیس نے راجیہ سبھا رکن کی بیٹی کو گرفتار بھی کیا اور حیرت کی بات یہ ہے کہ اسے پولیس اسٹیشن سے ضمانت بھی مل گئی۔

<div class="paragraphs"><p>موت علامتی تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

موت علامتی تصویر/ سوشل میڈیا

 

پونے پورش کار حادثہ کی طرح چنئی میں بھی ایک ہائی پروفائل ہٹ اینڈ رن کیس کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس میں بھی بالکل ویسا ہی ہوا ہے جیسا پونے کے کیس  میں ہوا تھا۔ چنئی میں پیش آنے والے حادثے میں راجیہ سبھا کے ایک رکن کی بیٹی نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے ایک شخص کو اپنی بی ایم ڈبلیوکار سے روند کر بھاگ گئی۔ یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس شخص کی موت ہو گئی۔ پولیس نے راجیہ سبھا رکن کی بیٹی کو گرفتار بھی کیا اور حیرت کی بات یہ ہے کہ اسے پولیس اسٹیشن سے ضمانت بھی مل گئی۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کے مطابق یہ واقعہ پیر (17 جون) کی رات دیر گئے اس وقت پیش آیا جب وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی بیدا مستان راؤ کی بیٹی مادھوری اپنی بی ایم ڈبلیو کار سے تیز رفتاری سے جا رہی تھی۔ اس کے ساتھ اس کی ایک خاتون دوست بھی تھی۔ مادھوری نے اپنی کار چنئی کے بسنت نگر میں فٹ پاتھ پر سو رہے 24 سالہ پنٹر سوریہ چڑھا دی۔ پولیس افسران کے مطابق مادھوری اس حادثے کے بعد فوراً موقع سے فرار ہوگئی۔ حادثے کے بعد اس کی سہیلی گاڑی سے اتر کر وہاں جمع لوگوں سے جھگڑنے لگی اور کچھ دیر بعد وہ خود بھی وہاں سے چلی گئی۔ جائے حادثہ پر جمع لوگوں نے سوریہ کو اسپتال پہنچایا لیکن تب تک اس کی موت ہوچکی تھی۔

Published: undefined

معلومات کے مطابق مرنے والے شخص سوریہ کی شادی کو ابھی آٹھ ماہ ہی ہوئے تھے۔ سوریہ کے رشتہ دار کار سے روندنے والے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے شاستری نگر پولیس اسٹیشن جے- 5 پر جمع ہوگئے۔ پولیس نے جب سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کی تو اسے پتہ چلا کہ کار بی ایم آر گروپ کی ہے اور پڈوچیری میں رجسٹرڈ ہے۔ اس کے بعد مادھوری کو گرفتار کر لیا گیا لیکن اسے تھانے سے ہی ضمانت مل گئی۔ واضح رہے کہ بیدا مستان راؤ 2022 میں راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ بنے تھے۔ وہ ایم ایل اے بھی رہ چکے ہیں۔ ان کی کمپنی بی ایم آر گروپ سی فوڈ انڈسٹری میں مشہور ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined