نئی دہلی: برطرف آئی اے ایس افسر پوجا کھیڈکر کو دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ اس سے پہلے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) نے پوجا کھیڈکر کا بطور ٹرینی آئی اے ایس آفیسر کے انتخاب کو منسوخ کر دیا تھا، اس کے علاوہ ان پر کمیشن کی جانب سے مستقبل میں منعقد ہونے والے کسی بھی امتحان میں شرکت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یو پی ایس سی نے انہیں متعدد بار فرضی شناخت کا استعمال کرتے ہوئے امتحانات میں شرکت کرنے کا قصوروار پایا ہے۔ کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کھیڈکر کو سول سروسز امتحان کے قواعد کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا گیا ہے۔
Published: undefined
بیان میں کہا گیا ہے کہ یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی جانب سے 18 جولائی، 2024 کو سول سروس امتحان-2022 (سی ایس ای-2022) کی عارضی طور پر تجویز کردہ امیدوار پوجا منورما دلیپ کھیڈکر کو دھوکہ دہی کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس (ایس این سی) جاری کیا تھا۔ انہوں نے اپنی فرضی شناخت ظاہر کرتے ہوئے امتحانی قواعد میں دی گئی جائز حد سے زیادہ کوششیں کی تھیں۔
Published: undefined
بیان میں کہا گیا ہے کہ کھیڈکر کو 25 جولائی تک نوٹس کا جواب دینا تھا لیکن انہوں نے 4 اگست تک کا وقت مانگا۔ یو پی ایس سی نے انہیں 30 جولائی تک کا وقت دیا اور واضح کیا کہ یہ ’آخری موقع‘ ہے اور وقت کی مزید توسیع کی اجازت نہیں ہوگی۔ پینل کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا تھا کہ اگر آخری تاریخ تک کوئی جواب نہیں ملتا تو یو پی ایس سی کارروائی کرے گی۔ پینل نے ایک بیان میں کہا، ’’اس کی آخری تاریخ میں توسیع کے باوجود، وہ مقررہ وقت کے اندر اپنی وضاحت پیش کرنے میں ناکام رہیں۔‘‘
Published: undefined
یو پی ایس سی نے کہا ہے کہ دستیاب ریکارڈ کا بغور جائزہ لیا گیا۔ وہ سی ایس ای-2022 قواعد کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کام کرنے کا قصوروار پایا گیا ہے۔ سی ایس ای-2022 کے لئے ان کی عارضی امیدواری منسوخ کر دی گئی ہے اور انہیں مستقبل کے تمام امتحانات سے مستقل طور پر روک دیا گیا ہے۔
پینل نے کہا کہ پوجا کھیڈکر کے واقعہ کے تناظر میں، اس نے 15,000 سے زیادہ امیدواروں کے ڈیٹا کی جانچ کی ہے جنہوں نے 2009 اور 2023 کے درمیان آئی اے ایس اسکریننگ کے عمل کو کلیئر کیا تھا۔ ’’اس تفصیلی مشق کے بعد سوائے پوجا منورما دلیپ کھیڈکر کے کوئی دوسرا امیدوار سی ایس ای کے قوانین کے تحت اجازت سے زیادہ کوششوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نہیں پایا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined