نئی دہلی: دہلی کی ساکیت عدالت نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں شرجیل امام کو ضمانت دے دی ہے۔ شرجیل پر سی اے اے/این آر سی مخالف احتجاج کے دوران جامعہ میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔
Published: undefined
مشرقی دہلی کی ایک عدالت نے رواں سال 24 جنوری کو شرجیل امام کے خلاف آئی پی سی کی کئی سنگین دفعات کے تحت الزامات طے کیے تھے جن میں بغاوت بھی شامل ہے۔ اس کے بعد عدالت نے کہا کہ شرجیل امام کو دسمبر 2019 میں دی گئی اشتعال انگیز تقاریر کے حوالہ سے ٹرائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ شرجیل کے خلاف یہ الزامات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (یو پی) اور دہلی کے جامعہ علاقے میں دی گئی تقاریر پر مبنی ہیں۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے فیصلہ دیا تھا کہ شرجیل امامل کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124 اے (غداری)، 153 اے، 153 بی، 505 اور یو اے پی اے کی دفعہ 13 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔
شرجیل امام پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی تقریر میں احتجاج کر کے آسام کو ملک کے باقی حصوں جوڑنے والے تنگ علاقہ یعنی چکن نیک ایریا کو الگ کرنے کی بات کی تھی۔ شرجیل کے خلاف دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت مقدمہ بھی درج کیا تھا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ شرجیل کی جانب سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 16 جنوری 2020 کو دی گئی تقریر کے لیے ان کے خلاف پانچ ریاستوں میں غداری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس میں دہلی کے علاوہ آسام، اتر پردیش، اروناچل پردیش اور منی پور بھی شامل تھے۔ شرجیل کو بہار سے گرفتار کیا گیا تھا۔
Published: undefined
دہلی پولیس نے شرجیل کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ جس کے مطابق انہوں نے اپنی تقریروں کے ذریعے مرکزی حکومت کے تئیں نفرت، حقارت اور ناراضگی پیدا کی تھی، جس سے لوگ مشتعل ہوئے اور پھر دسمبر 2019 میں جامعہ میں تشدد ہوا۔ شرجیل امام نے آئی آئی ٹی بمبئی سے بی ٹیک اور ایم ٹیک کیا ہے، جبکہ 2013 میں جے این یو میں جدید تاریخ میں پی جی کی ڈگری مکمل کی۔ شرجیل بہار کے جہان آباد ضلع کے رہائشی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز