نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے انتخابی (الیکٹورل) بانڈ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں کانگریس کے دونوں ایوانوں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکین پارلیمنٹ شامل ہوئے۔
Published: undefined
اراکین پارلیمنٹ اپنے ہاتھوں میں الیکٹورل بانڈ کے متعلق تحریر نعروں والی تختیاں لئے ہوئے تھے۔ کانگریس لیڈروں نے نعرے بازی کی اور انتخابی بانڈ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی كاے وضاحت کرنی چاہئے ۔ کانگریس کا الزام ہے کہ انتخابی بانڈ کے ذریعے رشوت دی جا رہی ہے۔ صرف حکمراں پارٹی کو ہی انتخابی چندہ مل رہا ہے۔
Published: undefined
رہنماؤں نے اس معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی سے بیان دینے کا مطالبہ کیا اور الیکٹورال بانڈ کو ایک ’گھوٹالہ‘ اور ’جمہوریت کے لئے خطرہ‘ قرار دیا ہے۔ مظاہرہ کے دوران کانگریس رہنماؤں نے ’6000 کروڑ کی ڈکیتی‘ اور ’بولو پردھان منتری‘، ’انتخابی بانڈز کاکا ہے، دن دہاڑے ڈاکا ہے‘ اور ’انتخابی بانڈ بند کرو‘ جیسے نعرے لگائے۔
احتجاج مظاہرے میں راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈ ر غلام نبی آزاد، کانگریس کے لیڈر آنند شرما اور لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈرادھیر رنجن چودھری شامل ہوئے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کانگریس پارلیمنٹ میں سرمائی اجلاس کے آغاز سے ہی انتخابی بانڈوں کا معاملہ اٹھا رہی ہے اور اسے ایک ’بڑا گھوٹالہ‘ قرار دے رہی ہے۔ جمعرات کو بھی کانگریس اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے لوک سبھا میں اس مسئلے کو اٹھایا تھا اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا تھا۔ کانگریس نے راجیہ سبھا میں یہ مسئلہ اٹھایا ہے اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو لوک سبھا میں اٹھائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز