مرکزی ایجنسیوں کے خلاف دہلی میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) سڑکوں پر اتری ہوئی ہے۔ پارٹی کے لیڈران گزشتہ 18 گھنٹوں سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ ٹی ایم سی نے 24 گھنٹے کے دھرنے کا اعلان کیا ہے۔ منگل (9 اپریل) کی صبح ٹی ایم سی لیڈر دوبارہ دہلی کے مندر مارگ پولیس اسٹیشن کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں اور اپنے مطالبات کو لے کر آواز اٹھا رہے ہیں۔ اس سے قبل پیر کو دہلی پولیس نے ٹی ایم سی لیڈروں کو حراست میں لے کر تھانے لے گئی تو یہ وہیں پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔ پارٹی لیڈروں نے پوری رات تھانے میں گزاری اور صبح دوبارہ دھرنا شروع کردیا۔
Published: undefined
ٹی ایم سی کی راجیہ سبھا کی رکن ساگاریکا گھوش نے منگل کی صبح ’ایکس‘ پر پوسٹ شیئر کیا اور لکھا کہ ’’ٹی ایم سی کی ہڑتال 24 گھنٹے سے جاری ہے۔ کل (پیر) شام 5 بجے جب ہم الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے سے نکلے تو دہلی پولیس نے ہمیں دھکا دییتے اور برا سلوک کرتے ہوئے حراست میں لے لیا۔ پولیس ہمیں بس کے ذریعے نامعلوم مقام پر لے گئی اور آخر میں مندر مارگ پولیس اسٹیشن لایا گیا۔ ہم نے رات وہیں گزاری۔ مرکزی ایجنسیاں این آئی اے، سی بی آئی، آئی ٹی اور ای ڈی کا مودی حکومت 2024 کے عام انتخابات میں اپوزیشن کے خلاف کھلے عام غلط استعمال کر رہی ہے۔ اس کے خلاف ہمارا احتجاج آج صبح سے ایک بار پھر جاری ہے۔‘‘
Published: undefined
مرکزی ایجنسیوں کے خلاف دھرنا دینے والے ٹی ایم سی لیڈران میں ڈیرک اوبرائن، محمد ندیم الحق، ڈولا سین، ساکیت گوکھلے، ساگاریکا گھوش، ایم ایل اے وویک گپتا، سابق ایم پی ارپیتا گھوش، شانتنو سین اور ابیر رنجن بسواس اور پارٹی کے مغربی بنگال اسٹوڈنٹ ونگ کے نائب صدر سدیپ شامل ہیں۔ ٹی ایم سی کے 10 لیڈروں کا یہ وفد الیکشن کمشنر سے ملنے گیا تھا، جس کے بعد الیکشن کمیشن آفس کے باہر ہی یہ ہڑتال پر بیٹھ گئے تھے۔
Published: undefined
ایک دن پہلے پیر کو ٹی ایم سی کے لیڈروں کو دہلی پولیس نے اس وقت حراست میں لیا جب وہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور محکمہ انکم ٹیکس کے سربراہوں کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ای سی آئی کے دفتر کے باہر دھرنے کے بعد حراست میں لے کر انہیں مندر مارگ پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ یہ تمام لیڈران ہنوز تھانے میں موجود ہیں۔ ٹی ایم سی لیڈران نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ معلومات کے مطابق کل رات پولس نے تمام لیڈروں کو تھانے سے نکل جانے کو کہا تھا لیکن وہ نہیں گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined