بہرائچ: یوپی کے ضلع بہرائچ میں آدم خور بھیڑیوں کو پکڑنے کے لیے ماہرین کی مدد لی جا رہی ہے۔ یہ ماہرین محکمہ جنگلات کی ٹیم کو بھیڑیوں کے رویے کی نشاندہی اور ان پر قابو پانے میں مدد کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ جنگلات اب گاؤں والوں کو بھیڑیوں کے خطرے سے آگاہ کرنے کے لیے گھر گھر جا کر پرچے بھی تقسیم کر رہا ہے۔ پرچوں میں لکھا گیا کہ بھیڑیوں سے بچنے کے لیے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔
Published: undefined
محکمہ جنگلات نے وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا سے درخواست کی تھی کہ وہ بھیڑیوں کے رویے کے ماہر کی تقرری کرے، تاکہ بہرائچ میں بھیڑیوں کی دہشت کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔ وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ نے اپنے ایک بہترین سائنسدان ڈاکٹر شہیر خان کو بہرائچ میں دو بھیڑیوں کو پکڑنے میں محکمہ جنگلات کی مدد کے لیے بھیجا ہے۔
ڈاکٹر خان نے بھیڑیوں کے رویے پر پی ایچ ڈی کی ہے اور انہیں بھیڑیوں کو پکڑنے کا بڑا تجربہ ہے۔ محکمہ جنگلات کو امید ہے کہ ان کا تجربہ بھیڑیوں کو پکڑنے کی جاری مہم میں ایک نئی جہت کا اضافہ کرے گا۔ اس کے علاوہ ان کی مدد سے بھیڑیوں کو پکڑنا اور سمجھنا آسان ہو جائے گا۔
Published: undefined
وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیو آئی آئی) کے بھیڑیے کے ماہر ڈاکٹر شہیر خان کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی نظام میں ہر نسل کا ایک خاص کردار ہوتا ہے۔ ایسی صورت حال میں، بھیڑیے کی کسی ایک نسل کو نظام سے ہٹانا پورے ماحولیاتی نظام کو تباہ کر سکتا ہے۔ بہرائچ میں جس طرح بھیڑیے آدم خور بن گئے ہیں, ایسے واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں۔ ڈاکٹر خان نے امریکہ کے یلو سٹون نیشنل پارک میں ایک ایسے ہی واقعے کا ذکر کیا۔ جہاں بھیڑیوں کی تباہی کے بعد ایکو سسٹم میں زبردست گڑبڑ پیدا ہو گئی تھی۔
Published: undefined
محکمہ جنگلات کے اہلکار سنجے پاٹھک نے کہا کہ پچھلے 5 دنوں میں آدم خور بھیڑیوں کے حملے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ بھیڑیوں کو اپنا ٹھکانا مل گیا ہے یا کہیں اور چلے گئے ہیں۔ تاہم، محکمہ جنگلات قریبی گاؤں والوں کو خبردار کرنے کے لیے کتابچے تقسیم کر رہا ہے۔ بھیڑیوں سے بچنے کے لیے کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے اس میں لکھا ہے۔ اس کے علاوہ بھیڑیا، گیدڑ، شیر وغیرہ جانوروں کے پنجوں کے نشان ہیں۔ اس سے گاؤں والے ان میں فرق کر سکتے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب