نئی دہلی: نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان تنظیموں کا احجاج لگاتار جاری ہے اور مظاہرہ کر رہے کسانوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ قوانین کی واپسی تک واپس نہیں لوٹیں گے۔ دریں اثنا، بی جے پی نے ایک پوسٹر جاری کر کے بتایا کہ پنجاب میں کم از کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی) سے کسان خوش ہیں۔ دلچسپ بات ہے کہ پوسٹر میں ایک خوش حال کسان کی تصویر بھی لگائی گئی تھی، اس کا نام ہرپریت سنگھ ہے۔
Published: 23 Dec 2020, 12:40 PM IST
پنجاب بی جے پی نے جس ہرپریت سنگھ کا پوسٹر بطور خوش حال کسان پیش کیا، وہ سنگھو بارڈر پر زرعی قوانین کے خلاف دھرنا دے رہا ہے۔ ہرپریت سنگھ کے پوسٹر کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر خوب ہنگامہ ہوا۔ اس کے بعد پنجاب بی جے پی نے پوسٹر کو اپنے فیس بک پیج سے ڈلیٹ کر دیا۔
Published: 23 Dec 2020, 12:40 PM IST
بقول ہرپریت پنجاب بی جے پی نے ان کی 6-7 سال پرانی تصویر کا استعمال اپنے پوسٹر میں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی نے میری اجازت کے بغیر میری تصویر کا استعمال کیا ہے، جبکہ میں سنگھو بارڈر پر زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہا ہوں۔
Published: 23 Dec 2020, 12:40 PM IST
ہرپریت سنگھ نے کہا کہ کوئی بھی کسان نئے زرعی قوانین سے خوش نہیں ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی حکومت کبھی بھی سنگھو بارڈر پر نہیں آئی ہے اور نہ ہی یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کسان کیوں ان قوانین کے خلاف ہیں۔ کسان نئے زرعی قوانین کو مسترد کر رہے ہیں اور ان کا غصہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔
Published: 23 Dec 2020, 12:40 PM IST
پنجاب کے ہوشیار پور ضلع کے رہنے والے ہرپریت سنگھ نے کہا کہ حکومت بھلے ہی کہہ رہی ہو کہ یہ قوانین کسانوں کے لئے سود مند ہیں لیکن ہم یہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ یہ نقصان کا سودا ہے۔ ہم اس وقت تک واپس نہیں جائیں گے جب تک تینوں قوانین کو واپس نہیں لے لیا جاتا۔ ہرپریت سنگھ کی تصویر کے استعمال پر بی جے پی کے سربراہ اشونی شرما نے کہا کہ مجھے یہ اطلاع موصول ہوئی ہے اور اس معاملہ پر میں جانچ کے بعد ہی کچھ کہہ پاؤں گا۔
Published: 23 Dec 2020, 12:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Dec 2020, 12:40 PM IST
تصویر: پریس ریلیز