قومی خبریں

اڈیشہ کے بالاسور میں فرقہ ورانہ تصادم کے بعد حکم امتناعی نافذ، انٹرنیٹ کی خدمات معطل

ضلعی انتظامیہ نے حساس علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کرتے ہوئے پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی ہے۔ اس کے باوجود کچھ دوسرے مقامات پر تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: یو این آئی</p></div>

تصویر: یو این آئی

 

اوڈیشہ میں بالاسور ضلع انتظامیہ نے پیر کی آدھی رات سے پورے بالاسور میونسپلٹی علاقے میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ انتظامیہ نے یہ قدم پیر کو دو کمیونٹیوں کے درمیان بڑے پیمانے پر تصادم کے بعد امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اٹھایا ہے۔

Published: undefined

ضلعی انتظامیہ نے حساس علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے اور شورش زدہ علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ مقامی ایم پی پرتاپ سارنگی اور مقامی ایم ایل اے مانس دتہ نے کل رات سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ساگاریکا ناتھ کے ساتھ میٹنگ کی جس کے بعد شہر میں کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود شہر کے کچھ دوسرے حصوں میں تشدد بڑھ گیا، خاص طور پر پاترپاڑا گاؤں میں۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ہجوم نے مبینہ طور پر ایک عبادت گاہ اور کچھ دکانوں کو نقصان پہنچایا۔ شرپسندوں نے ایک مکان کو بھی آگ لگا دی تاہم کچھ دیر بعد فائر بریگیڈ کے عملے نے آگ پر قابو پالیا۔ رات کے وقت شہر کے کچھ حساس علاقوں سے پتھراؤ کے چھٹپٹ واقعات بھی رپورٹ ہوئے۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے دیگر اضلاع سے سیکیورٹی فورسز کو طلب کیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے تمام دکانیں، کاروباری ادارے، دیگر ادارے اور تعلیمی ادارے بند رکھنے کا حکم دے دیا۔ ہنگامی خدمات، خاص طور پر طبی خدمات، کھلی رہیں گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined