نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج کہا کہ مالی سال 2014 میں 36,270 کروڑ روپے کے مقابلے میں سرکاری شعبے کے بینکوں کا منافع نو سالوں میں تقریباً تین گنا بڑھ کر مالی سال 2022-23 میں 1.04 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ سیتا رمن نے یہ بات یہاں پبلک سیکٹر پنجاب اینڈ سندھ بینک کے کارپوریٹ آفس کے ساتھ ساتھ شمال مشرق میں بینک کی 29ویں شاخ کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ تاہم حکومت کی جانب سے شروع کی گئی مختلف اصلاحات کی وجہ سے اب ڈبل بیلنس سیٹ ایڈوانس کی پوزیشن میں ہے۔ اب بینک اچھا منافع کما رہے ہیں۔ ان کا نادہندہ سرمایہ بڑھ گیا ہے اور اب انہوں نے اپنے کاروبار کو بڑھانا شروع کر دیا ہے۔ اس سے معیشت کو بھی فائدہ ہو رہا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ 2014 میں جب مودی حکومت اقتدار میں آئی تو ڈبل بیلنس سیٹوں کا مسئلہ تھا، لیکن اب وہ فائدہ کی پوزیشن میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ "جب ہم ٹوئن بیلنس سیٹ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہم بینک بیلنس سیٹ اور کارپوریٹ اور ایم ایس ایم ای کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ جب یہ سب مشکل میں ہوتے ہیں تو اس سے معیشت کو بھی نقصان ہوتا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے دی اکانومسٹ میگزین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستانی بینک جو کبھی مشکل میں تھے اب منافع کما رہے ہیں‘‘۔ بینک کی کارکردگی میں بہتری کی وجہ سے کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی نے ہندوستانی بینکوں کی ریٹنگ بہتر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرسیل ریٹنگ ایجنسی نے مالی سال 2023-24 کے اختتام تک ہندوستانی بینکوں کے نان پرفارمنگ اثاثوں (این پی اے) کی شرح 3.8 فیصد تک گرنے کی پیش گوئی کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined