قومی خبریں

قومی راجدھانی میں شہادت حضرت علی ؑپر ماتمی جلوس برآمد

حضرت علی ؑ کی شہادت کی مناسبت سے قومی راجدھانی دہلی کی تمام مساجد و امام بارگاہوں میں مجالس، ماتمی جلوس ونوحہ خوانی کے ذریعہ عقیدتمندوں نے اپنے امام کوخراج عقیدت پیش کیا۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز دہلی کے کشمیر گیٹ علاقہ میں قدیمی جلوس برآمد کرتے عزادار

نئی دہلی: تاریخ انسانی کے عظیم سپہ سالار ،فاتح خیبر، دامادرسولؐ، شیرخدا حضرت امام علی ؑ کے یوم شہادت کی مناسبت سے قومی راجدھانی اوراس سے متصل علاقے سوگواراور سیاہ پوش ہیں۔ فاتح خیبر حیدرکرار ؑ کوکوفہ کی مسجد میں19 رمضان المبارک کو نماز کے دورانعین حالت سجدہ میں زخمی کیا گیا اور آپ 21 رمضان کوشہید ہو گئے۔

شہادت کی مناسبت سے دنیا کے گوشہ و کنار میں عزاداری کا سلسلہ 19ویں رمضان کی شب سے شروع ہوا ہے جوآج شب تک جاری رہے گا۔ اس سلسلے میں تمام مساجد و امام بارگاہوں میں مجالس ،ماتمی جلوس ونوحہ خوانی کے ذریعہ عقیدتمندوں نے اپنے امام کوخراج عقیدت پیش کیا۔ اہلبیت اطہار کے عقیدت مندوں کی جانب سے اشکبار آنکھوں سے فاتح خیبر مشکل کشاء حضرت امام علی ؑ کی شہادت کی مناسبت سے پرسہ پیش کیا جا رہا ہے۔اس سلسلے میںقومی راجدھانی کے کشمیری گیٹ واقع شیعہ جامع مسجدسے منگل کوبعدمغربین قدیمی جلوس برآمد کیا گیا جودیر رات درگاہ پنجہ شریف میں اختتام پذیرہوا۔ جلوس کے آغازپرانجمن دستۂ عباسیہ دہلی کے زیراہتمام مجلس منعقدہوئی جس میں اولاًسوزخوانی آغاذاکرمرزاقزلباش نے کی۔ بعدہ شیعہ جامع مسجدکے امام جمعہ والجماعت مولاناسیدمحسن تقوی نے مجلس کوخطاب کیا۔

Published: undefined

تصویر قومی آواز

ماتمی جلوس میں انجمن دستہ عباسیہ کے علاوہ انجمن علی ایسوسی ایشن باڑہ ہندوراؤ،انجمن عارفی دہلی سمیت متعددماتمی انجمنوں نے نوحہ خوانی وسینہ کی۔ یہ قدیمی جلوس تھانہ کشمیری گیٹ،چاندنی چوک ہوتاہوادیررات درگاہ پنجہ شریف پہنچاجہاں الوداعی مجلس کوخطاب کرتے ہوئے مولانامحسن تقوی کہاکہ امیرالمؤمنین حضرت علی ؑ کی حیات طیبہ ہمارے لئے مشعل راہ اورنمونۂ عمل ہے۔انہوں نے کہاکہ مولائے متقیان نے جس سادگی کے ساتھ زندگی گزاری اورغذاسے لے کرلباس تک کاستعمال کیاوہ آپ ؑ کے مقام منزلت کابہترین نمونہ ہے۔مولاناتقوی نے کہاکہ دامادرسولؐ ہرشئے پرامتیازرکھتے تھے باوجوداس کے اپنی نشست وبرخاست میں اس بات کے قائل نہیں تھے کہ لوگ ان کی دست بوسی اورقدم بوسی کریں۔وہ غلاموں تک کو ساتھ بٹھاکرکھاناکھاتے تھے۔ اسی سلسلے کی ایک مجلس شمال مشرقی دہلی کے برہم پوری واقع آل اطہرایجوکیشن سینٹرمیں منعقدکی گئی جس کومولاناباقرزیدی نے خطاب کیا۔ وہیں مسجدزہراگوتم پوری میں منعقدمجلس عزاکومولاناذکی کاظمی نے خطاب کیا۔ اس کے علاوہ جنوبی دہلی کے اوکھلامیں واقع باب العلم میں ماتمی جلوس برآمدکیاگیا۔

Published: undefined

شہادت حضرت کے سلسلے میں آج(بدھ) بعدنمازصبح مشرقی دہلی کے خوریجی میں ایک عظیم الشان ماتمی جلوس برآمد کیاگیا جس میں شبیہ تابوت حضرت علی ؑ اورعلم مبارک کی زیارت کرائی گئی۔ اس موقع پرمولاناقمرسلطان نے مجلس کوخطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم اس ذات مقدس کوخراج عقیدت پیش کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں جس پرزمین وآسمان گریہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ امام المتقین ؑ جب تک زندہ رہے کبھی یتیموں کے مددکے لئے پہنچتے تھے،کبھی غریبوں کی مددکے لئے پہنچتے تھے اورکبھی بیماروں کی خبرگیری کرتے نظرآتے تھے اوررات کوجب پوری دنیاسوجایاکرتی تھی تبیہ امام ؑ اپنی کمرپرآب ودانہ لادکرغریبوں اوریتیموں کے گھرپہنچایاکرتے تھا۔بعدمجلس شبیہ تابوت اورعلم مبارک برآمدکیاگیاجوعلاقائی عزاداروں کی نوحہ خوانی وسینہ زنی کے درمیان اپنے قدیم راستوں سے گزرتاہواچھوٹی امامبارگاہ پہنچا۔ یہاںمولاناسیدکلب رشیدنے الوداعی مجلس کوخطاب کیاجس میں انہوں نے مصائب امام بیان کئے خاص طورپرحضرت علی ؑ کی وصیت اورکربلاکے لئے حضرت عباس ؑ کوحضرت امام حسین ؑ کے سپردکرنیکاواقعہ بیان کیاجس پرعزادار دہاڑیں مار مار کرگریہ کررہے تھے۔مجلس کے ساتھ ہی جلوس اختتام پذیرہوا۔اس موقع پرتاحدنظرعقیدتمندوں کا اژدہام تھا جس میں سیاہ لباس میں ملبوس مرداورنوجوان روزہ دارعقیدتمندوں کے ساتھ خواتین اورمعصوم بچے شامل تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined