کرناٹک اسمبلی انتخاب کے لیے سبھی پارٹیاں زور و شور سے تشہیر میں لگی ہوئی ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج چک منگلور ضلع کے شرنگیری میں جلسہ عام سے خطاب کیا اور کانگریس کو اکثریت کے ساتھ کامیاب بنانے کی لوگوں سے اپیل کی۔ اس موقع پر انھوں نے مرکز اور ریاست کی بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس عوام سے جو بھی وعدے کرتی ہے اسے نبھاتی ہے، لیکن بی جے پی والے وعدہ وفا نہیں کرتے۔
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ راجستھان، ہماچل اور چھتیس گڑھ کے لوگوں سے کانگریس نے جو وعدہ کیا اسے پورا کیا، اور اب کانگریس کرناٹک کے لیے گارنٹی لائی ہے۔ یہاں ہماری حکومت بنائیں پھر یہاں لوٹ بند اور ترقی شروع ہو جائے گی۔ پرینکا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کی حکومت میں ریاست میں ترقی کی 100 فیصد گارنٹی ہے۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کے باہر کے لیڈران یہاں آتے ہیں اور آپ کی ریاست کو دوسری ریاست کے لیڈروں اور پی ایم مودی کو سونپنے کی بات کرتے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے سوال کیا کہ ’’ایسا کرنا ہی کیوں ہے؟ کیا بسونا جی، کویمپو جی اور نارائن گرو جی کے بیٹے اور بیٹیاں اپنی ریاست خود نہیں چلا سکتے؟‘‘ دراصل وزیر داخلہ امت شاہ نے کرناٹک میں پی ایم مودی کے نام پر ووٹ مانگا تھا۔
Published: undefined
اپنے خطاب کے دوران پرینکا گاندھی نے راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم کرنے کا ایشو بھی اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’اندرا گاندھی کے خلاف بھی ایک کیس لگا کر انھیں پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا تھا۔ آپ انھیں پارلیمنٹ میں واپس لے کر آئے۔ آج ان کے پوتے راہل گاندھی پر بھی فرضی کیس ڈال کر پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ راہل کو پورا یقین ہے کہ اس ملک کے عوام ہمارے ساتھ کھڑی رہے گی۔ ہم سچائی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔‘‘ پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ ’’اندرا گاندھی کو آپ سبھی جانتے ہیں۔ ان کی خاصیت تھی کہ انھوں نے کبھی آپ کا بھروسہ نہیں توڑا۔ آج اگر آپ مجھ پر بھروسہ کرتے ہیں تو یہ اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، سونیا گاندھی اور دیگر کانگریس لیڈران کی وجہ سے ہے، جنھوں نے حقیقی معنوں میں آپ کے لیے کام کیا۔‘‘
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے ریلی میں پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں نے دیکھا ہے کہ بی جے پی کے لیڈران یہاں آتے ہیں اور عجیب عجیب باتیں کرتے ہیں۔ میں نے سنا ہے کہ وزیر اعظم کہہ رہے تھے کہ اپوزیشن لیڈران ان کی قبر کھودنا چاہتے ہیں، یہ کیسی بات ہے؟ اس ملک میں کوئی بھی ایسا نہیں ہوگا جو ہمارے وزیر اعظم کی بہتر صحت اور ان کی طویل عمری نہیں چاہتا ہو۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز