کانگریس کی اتر پردیش انچارج پرینکا گاندھی آج سہارنپور میں عوام پر گہرا اثر چھوڑنے میں کامیاب رہیں۔ دہرہ دون کے جولی گرانٹ ائیر پورٹ سے سڑک کے راستے آج صبح پہلے وہ مشہور شاکمبھری دیوی مندر پہنچیں۔ وہاں انھوں نے 25 منٹ تک تنہائی میں ’دھیان‘ لگا کر پوجا کرتی رہیں اور ملک کی سالمیت و اتحاد کے ساتھ ساتھ خوشحالی کے لیے دعاء کی۔ یہاں انھوں نے لاکھوں لوگوں کی عقیدت کے مرکز بابا بھورے دیو کا بھی دَرشن کیا اور اس کے بعد وہ رائے پور واقع خانقاہ رحیمیہ پہنچیں۔ یہاں ان کی موجودگی میں ہی ملک کی ترقی اور امن و امان کے لیے دعاء کی گئی۔
Published: undefined
سہارنپور میں مذکورہ دونوں مقام ہندو اور مسلمانوں کے لیے بے حد خاص ہے اور احترام کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں۔ خانقاہ رحیمیہ کے ناظم عتیق احمد نے بتایا کہ ’’پرینکا جی نے ان سے بے حد اخلاص کے ساتھ بات کی۔ انھیں خانقاہ کے بارے میں کافی جانکاری تھی۔ وہ جانتی تھیں کہ خانقاہ میں کئی ایسے علماء کی قبریں موجود ہیں جو ہندوستان کی آزادی کے لیے چلی تحریک میں شہید ہوئے۔ انھوں نے سبھی کو خراجِ عقیدت پیش کی اور مجھ سے پوری انسانیت کے لیے دعا کرنے کو کہا۔‘‘ عتیق احمد نے مزید بتایا کہ ’’یہی خانقاہ آزادی کی لڑائی میں مولانا محمود الحسن اور مولانا سید حسین احمد مدنی کی گرفتاری کے بعد ریشمی رومال تحریک کا اہم مرکز بن گئی تھی۔‘‘
Published: undefined
پرینکا گاندھی کے ساتھ ان مقامات پر یو پی کانگریس صدر اجے کمار للو اور سابق رکن اسمبلی نریش سینی بھی پہنچے تھے۔ شاکمبھری دیوی کا دَرشن کرنے اور خانقاہ میں شہید علماء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد پرینکا گاندھی حال ہی میں کشمیر میں شہید ہوئے جوان نشانک شرما کے گھر بھی پہنچیں اور ان کے اہل خانہ سے مل کر اظہارِ افسوس کیا۔ عقیدت اور مساوات کی مثال پیش کرنے کے بعد ملک بھر میں جدوجہد کر رہے کسانوں کی آواز بنتے ہوئے پرینکا گاندھی نے چلکانا قصبہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’کسان اس ملک کا اَن داتا ہے۔ وہ 3 مہینوں سے لگاتار ہر طرح کی مشکل کا سامنا کرتے ہوئے جدوجہد کر رہا ہے۔ ان کے مطالبات جائز ہیں۔ ملک کے وزیر اعظم کو ان کی بات سننی چاہیے۔ ان سیاہ قوانین کو واپس لینا چاہیے۔ وہ (پی ایم مودی) ضد پر اڑے ہوئے ہیں جو ٹھیک نہیں ہے۔‘‘ چلکانا میں ہزاروں لوگوں کی بھیڑ کے درمیان پرینکا گاندھی نے وعدہ کیا کہ کانگریس ہمیشہ ان کے سکھ دکھ میں ساتھ کھڑی ہے اور اس سیاہ قانون کو واپس کرانے کی ان کی جدوجہد میں بھی ساتھ ہے۔
Published: undefined
سمجھا جا رہا ہے کہ کانگریس نے آج ’کسان تحریک‘ کی تپش کو مغربی اتر پردیش کی زمین پر چھو لیا ہے اور اب اس مہم کو گاؤں گاؤں پہنچانے کا فیصلہ لیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سہارنپور میں آج ہی کانگریس کی پہلی کسان پنچایت میں مغربی اترپردیش کے تمام بڑے لیڈر شامل رہے۔ سہارنپور میں کسان تحریک کے تحت آج کانگریس کے ’جے جوان، جے کسان تحریک‘ کا زبردست آغاز ہوا ہے۔
Published: undefined
سہارنپور میں کانگریس ریاستی صدر اجے کمار للو نے کسان تحریک کو گاؤں گاؤں پہنچانے کی کوشش کا اعتراف بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ اب کسان تحریک کو کانگریس گاؤں گاؤں تک لے کر جائے گی اور شاملی، مظفر نگر بجنور، میرٹھ، علی گڑھ، متھرا، آگرہ، سیتاپور، ہردوئی، کھیری جیسے اضلاع میں اس مہم کی شروعات ہوگی۔ اتر پردیش کے تمام بڑے کانگریس لیڈروں کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے اور وہ سبھی ضلع وار کسان تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے پروگرام کا انعقاد کریں گے۔
Published: undefined
بہر حال، پرینکا گاندھی کے ذریعہ شاکمبھرا مندر، خانقاہ رحیمیہ اور شہید جوان کے گھر کا دورہ کیے جانے کے بعد وہاں پر موجود لوگوں کا انتہائی مثبت رد عمل سامنے آیا۔ شاکمبھرا دیوی مندر میں موجود بزرگ سورج پال نے بتایا کہ ’’پرینکا گاندھی میں انھیں ان کی دادی (اندرا گاندھی) نظر آئیں۔ وہ بہت مخلص ہیں۔‘‘ اس طرح خانقاہ رحیمیہ کے ترجمان بدرِ عالم نے کہا کہ ’’وہ (پرینکا گاندھی) دوسرے تمام لیڈروں سے مختلف ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ان کے اندر خود ایک روحانی طاقت موجود ہے۔ وہ یہاں آئیں اور تقریباً نصف گھنٹے تک یہاں رہیں۔ انھیں اس خانقاہ کے بارے میں بہت زیادہ جانکاری تھی۔ انھوں نے ہم سے کئی بار کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے دعاء کرو۔‘‘
Published: undefined
پرینکا گاندھی جب شہید جوان نشانک شرما کے گھر پہنچیں تھیں تو ان کی ماں کو گلے سے لگا کر ہمدردی کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں پرینکا گاندھی نے مرحوم قاضی رشید مسعود کی عدت میں بیٹھی بیوی سے بھی ملاقات کی۔ سہارنپور کے سیاسی معاملوں کے ماہر ایڈووکیٹ سجاد حسین کا کہنا ہے کہ پرینکا گاندھی کی تیاری بہت زبردست تھی۔ ان کے آنے سے ایک ہی دن میں یہاں کی فضا بدل گئی ہے۔ انھوں نے بالکل نبض پر ہاتھ رکھا ہے۔ سجاد حسین نے مزید کہا کہ سہارنپور کے لوگوں میں پرینکا گاندھی کا اثر دکھائی دے رہا ہے۔ ہر کوئی صرف پرینکا کی ہی بات کر رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula
تصویر: پریس ریلیز