اتر پردیش کے مشہور ہاتھرس اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملہ میں سی بی آئی کے ذریعہ چارج شیٹ داخل کیے جانے کو کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے سچ کی جیت قرار دیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ایک طرف حکومت کے تحفظ میں ناانصافی تھی، اور دوسری طرف انصاف کے تئیں متاثرہ فیملی کی امید تھی۔ متاثرہ کی لاش زبردست جلا دی گئی۔ متاثرہ کو بدنام کرنے کی کوششیں ہوئیں۔ اہل خانہ کو دھمکایا گیا۔ لیکن بالآخر سچائی کی جیت ہوئی۔ ستیہ میو جیتے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری نے جاری کردہ بیان میں مزید کہا کہ ’’سچائی کی ایک بار پھر جیت ہوئی ہے۔ ہاتھرس معاملہ کے چار ملزمین کے خلاف آج داخل سی بی آئی کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ 19 سال کی متاثرہ کے ساتھ بے رحمی سے اجتماعی عصمت دری کی گئی اور اس کا قتل کر دیا گیا۔ یہ چارج شیٹ اتر پردیش کی آدتیہ ناتھ حکومت، یو پی پولس، اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر، ہاتھرس کے ضلع مجسٹریٹ اور ریاست کے سینئر افسران پر سنگین سوال کھڑے کرتا ہے۔‘‘
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے کہا کہ حکومت نے متاثرہ کی زندگی اور موت پر بھی اس کے وقار کو مسخ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ فیملی کی اجازت کے بغیر آدھی رات میں اس کی آخری رسومات ادا کر دی گئی۔ سینئر پولس افسران اور نوکرشاہوں نے عصمت دری کو واضح طور پر مسترد کر دیا، اس کے اہل خانہ کو ڈرایا اور متاثرہ کے ساتھ شرمناک سلوک کیا۔ اس ایشو کو اٹھانے کی ہمت دکھانے والے کچھ میڈیا اہلکاروں کے ساتھ بھی برا سلوک کیا گیا۔ اس کے باوجود اتر پردیش حکومت اور پولس کی پوری طاقت سچائی کو دبا نہیں سکی۔
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’میں 19 سال کی متاثرہ کی ماں کی تکلیف کو نہیں بھول سکتی، جو اپنی بیٹی کو آخری وداعی بھی نہیں دے سکی۔ فیملی صرف اپنی بچی کے لیے انصاف کا مطالبہ کر رہی تھی۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ سی بی آئی کے ذریعہ فیملی کو انصاف دلانے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے اور امید ہے کہ اس سے متاثرہ فیملی کو بے انتہا تکلیف کے درمیان کچھ سکون حاصل ہوگا۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ سی بی آئی نے جمعہ کو متاثرہ کے 22 ستمبر کو اسپتال میں دیے آخری بیان کی بنیاد پر چاروں ملزمین کے خلاف ہاتھرس کے ایس سی/ایس ٹی کورٹ میں عصمت دری اور قتل کے الزامات میں چارج شیٹ داخل کی، جس پر کورٹ نے نوٹس لے لیا ہے۔ سی بی آئی نے چارج شیٹ میں مانا ہے کہ متاثرہ کی عصمت دری ہوئی اور اس کے ساتھ بری طرح مار پیٹ ہوئی، جس سے اس کی موت ہو گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز