فتح پور: کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی لگاتار وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ آور ہیں۔ انہوں نے آج فتح پور میں کہا کہ وزیر اعظم مودی کو ان کے خاندان کے بارے میں بات کرنے کی سنک ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ وہ میرے خاندان کے بارے میں ہی بات کرتے رہتے ہیں، ان کا 50 فیصد چناوی بھاشن یہی ہوتا ہے۔
پرینکا گاندھی نے آج تین ریلیاں کیں، فتح پور میں انہوں نے کھاگا اور غازی پور میں ریلیاں کیں اس کے بعد مہوبا میں روڈ شو کیا اور آخر میں ہمیر پور کے راٹھ میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔
Published: undefined
وزیر اعظم پر حملہ بولتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا، ’’ان کو (پی ایم مودی) سنک ہے میرے پریوار (خاندان) کے بارے میں، وہ میرے پریوار کے بارے میں ہی بات کرتے رہتے ہیں۔ 50 فیصد جو ان کا چناوی بھاشن ہوتا ہے وہ یہی ہوتا ہے۔ نہرو جی نے کیا کیا، اندرا جی نے کیا کیا، لیکن یہ نہیں بتائیں گے کہ پانچ سالہ دور اقتدار میں انہوں نے کیا کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے بیچ پی ایم نہیں جاتے، بیرونی دوروں پر زیادہ رہتے ہیں۔ صنعت کاروں کو فروغ دینے کی پالیسیاں بنیں اور حکومت جھوٹی تشہیر کرتی رہی۔
پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی یوگی نے کہا تھا کہ جیل کے میدان میں آوارہ جانور ڈالے جائیں گے لیکن جیل جانے والے بیرون ملک چلے گئے۔ پرینکا گاندھی نے نیرو مودی، میہل چوکسی اور وجے مالیا کے بیرون ملک بھاگنے پر بی جے پی کو آڑے ہاتھ لیا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ چوکیدار امیروں کے ہوتے ہیں غریبوں کے نہیں، رات بھر کسانوں کو کھیتوں کی رکھوالی کرنی پڑتی ہے۔ جب چناو آتا ہے تو پاکستان کی بات کرنے لگتے ہیں، میرے خاندان پر حملہ کرنے لگتے ہیں۔ پرینکا نے کہا کہ 15 لاکھ روپیہ دینے کو کہا تھا لیکن کسی کو کچھ نہیں ملا۔ کانگریس کا انتخابی منشور جاری ہونے کے بعد بی جے پی والے چلانے لگے کہ یہ لوگ 72 ہزار روپے کہاں سے دیں گے۔
Published: undefined
قبل ازیں پرینکا گاندھی نے پانی کی بربادی کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے پی ایم مودی کو پرچار منتری قرار دیا۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا، ’’جب پورا بندیل کھنڈ، وہاں کے مرد و خواتین، اسکولوں کے بچے، فصلیں اور جانور و پرندے قحط کی مار جھیل رہے ہیں، ہمارے پردھان پرچار منتری کے استقبال میں پانی کے ٹینکڑوں سے باندا کی سڑکوں پر پانی ضائع کیا جا رہا ہے، یہ چوکیدار ہے یا دہلی سے تشریف لائے کوئی شہنشاہ؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined