ہاتھرس میں ستسنگ کے دوران ہوئی بھگدڑ نے 121 زندگیاں نگل لی ہیں۔ جن کے اہلِ خانہ اس واقعے میں فوت ہوئے ہیں ان پر غموں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ اس واقعے میں جہاں ستسنگ کے منتظمین موردِ الزام ٹھہرائے جا رہے ہیں، وہیں حکومتی لاپرواہی پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ ایسا ہی سوال کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اٹھایا ہے جنہوں نے لاپراوہیوں کا ذکر کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے؟
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنے سوشل میڈیا پیلٹ فارم ’ایکس‘ پرایک پوسٹ کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اجازت سے تین گناہ زیادہ بھیڑ، موقع پر انتظامیہ نہیں، بھیڑ مینجمنٹ کا کوئی انتظام نہیں، شدید گرمی سے بچنے کا کوئی نظم نہیں، کوئی میڈیکل ٹیم نہیں، حادثے کے بعد ایمبولینس نہیں، مدد کے لیے فورس نہیں، اسپتال میں ڈاکٹر اور سہولت نہیں۔ لاپرواہیوں کی اتنی طویل فہرست ہے لیکن کسی کی کوئی جوابدہی نہیں۔ ہاتھرس میں جو افسوسناک حادثہ ہوا اس کا ذمہ دار کون ہے؟
Published: undefined
پرینکا گاندھی نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا ہے کہ کبھی پل گرنے سے، کبھی ٹرین حادثہ سے، کبھی بھگدڑ سے سینکڑوں لوگوں کی موت ہو رہی ہے۔ لیپا پوتی کرنے کے بجائے حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ کارروائی کرے اور ایسے حادثات کو روکنے کی حکمت عملی تیار کرے۔ مگر جوابدہی طے ہوتی نہیں ہے اور ایسے حادثے ہوتے رہتے ہیں۔ یہ بہت افسوسناک صورت حال ہے۔
دریں اثنا ہاتھرس ستسنگ میں ہونے والی اموات کا یہ معاملہ سپریم کورٹ بھی پہنچا ہے جہاں عدالت سے اس کی جانچ کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined