ملک کی بگڑتی معیشت سے صنعت کاروں کا برا حال ہے اور مودی حکومت نےعوام کو دوسرے ایشوز میں الجھا رکھا ہے۔ لگاتار اپوزیشن معیشت سے جڑے ایشوز کو اٹھا رہا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے معیشت کو لے کر مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے اس سلسلے میں ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’معیشت مندی کی گہری کھائی میں گرتی جا رہی ہے۔ لاکھوں ہندوستانیوں کے روزگار پر تلوار لٹک رہی ہے۔ آٹو سیکٹر اور ٹرک سیکٹر میں گراوٹ پروڈکشن-ٹرانسپورٹیشن میں منفی گروتھ اور بازار کے ٹوٹتے بھروسے کی طرف اشارہ کر رہی ہیں۔ حکومت آخر کب اپنی آنکھیں کھولے گی؟‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ آٹو سیکٹر کی بڑی کمپنی اشوک لے لینڈ نے منگل کو اپنے پانچ پلانٹ میں کام بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کمپنی نے اینور پلانٹ میں 16 دن، ہوسُر میں 5 دن، الور میں 10 دن، بھنڈارا میں 10 دن اور پنت نگر میں 18 دن تک پلانٹ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کمپنی نے یہ فیصلہ کمرشیل گاڑیوں کی مانگ میں کمی کو دیکھتے ہوئے لیا ہے۔ اشوک لے لینڈ کی کل فروخت اگست میں 70 فیصد گھٹ کر 3336 ٹرک رہ گئی تھی۔ گزشتہ سال اسی مہینے میں کمپنی نے 11135 ٹرک فروخت کیے تھے۔
Published: undefined
سوسائٹی آف انڈین آٹو موبائل مینوفیکچررس (سیام) نے اگست میں فروخت سے متعلق اعداد و شمار جاری کیے تھے۔ یہ اعداد و شمار فکر انگیز ہیں۔ اگست 2018 کے مقابلے اگست 2019 میں مسافر کار کی فروخت میں 41.1 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 1.15 لاکھ یونٹس کی گراوٹ درج کی گئی، ٹو وہیلر کی فروخت میں 22.2 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ اگست 2018 کے مقابلے 15.1 لاکھ یونٹ کم رہی۔
Published: undefined
اگست 2018 کے مقابلے کمرشیل گاڑیوں کی فروخت 38.7 فیصد گھٹ کر 51897 یونٹ ہو گئی ہے۔ مسافر گاڑی کی فروخت 2018 کے مقابلے 1.96 لاکھ یونٹ پر 31.6 فیصد گھٹ گئی ہے۔ ان اعداد و شمار کے سامنے آنے کے باوجود حکومت آنکھیں بند کیے ہوئے ہے، جس پر پرینکا گاندھی نے سوال کھڑے کیے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined