نئی دہلی: اتر پردیش میں ابتر ہو چکی نظم و نسق کی صورت حال پر کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کے روز کانگریس رہنماؤں کے ساتھ اجلاس کیا اور پارٹی کی حکمت عملی کے حوالہ سے تبادلہ خیال کیا۔ پرینکا گاندھی نے اس دوران یوگی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا، ’’اتر پردیش میں جنگل راج ہے، پولیس بھی محفوظ نہیں ہے۔ مجرموں، برسر اقتدار جماعت سے وابستہ رہنماؤں اور افسران کی ساز باز نے ریاست کی نظم و نسق کی صورت حال کو تباہ کر دیا۔ اقتدار کی پشت پناہی نے مجرموں کے حوصلے بلند کر دیئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
دفتر پرینکا گاندھی نے کہا کہ، کانگریس اتر پردیش میں جنگل راج کے خلاف تحریک چھیڑنے جا رہی ہے۔ بڑھتے جرائم اور جنگل راج کے خلاف ہر ضلع میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا جائے گا۔ یوپی میں کانگریس پارٹی آن لائن کیمپین چلائے گی، جنگل راج کے خلاف کل فیس بک لائیو کیے جائیں گے۔ کانگریس کارکنان اور رہنما بڑھتے جرائم کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے لوگوں سے گہار بھی لگائیں گے۔
Published: undefined
کانگریس پارٹی کی جانب سے ملک کے باشندگان سے اپیل کی گئی ہے کہ بڑھتے ہوئے جرائم کے خلاف اپنا پیغام آن لائن فیس بک، ٹوئٹر، انسٹا گرام کے ذریعے پوسٹ کریں۔ کانگریس نے مزید اپیل کی ہے کہ اگر کوئی بھی دقت پیش آئے تو خط لکھ کر ضلع کانگریس کمیٹی کے کارکنان یا پھر دیگر کانگریس رہنماؤں کو آگاہ کرائیں، ان تمام خطوط اور شکایات کو جمع کر کے کانگریس اتر پردیش کی گورنر اور انسانی حقوق کمیشن کو پیش کرے گی۔
Published: undefined
قبل ازیں، یوپی کی خراب ہوتی نظم و نسق کی صورت حال پر کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کے روز اجلاس کیا۔ منصوبہ اور حکمت عملی گروپ کے رہنماؤں کے ساتھ ہوئی اس میٹنگ میں ریاستی صدر اجے کمار للو، ارادھنا مشرا مونا، راجیو شکلا، جتن پرساد، برج لال کھابری، پردیپ جین آدتیہ، آر کے چودھری، عمران مسعود، راجا رام پال، دیپک سنگھ اور انچارج اور قومی سکریٹری موجود رہے۔
Published: undefined
اجلاس کے دوران جرائم اور جنگل راج پر سنجیدہ گفتگو ہوئی۔ کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت میں پیدا ہو رہے سیاسی رہنما اور مجرموں کے اتحاد کا پردہ فاش کرے گی اور خراب ہوتی نظم و نسق کی صورت حال کے خلاف تحریک چلائے گی۔ کانگریس نے مزید کہا کہ وہ مجرموں اور ان کو پناہ دینے والے رہنماؤں کا پردہ فاش کرے گی۔ علاوہ ازیں آئندہ ہونے جا رہے پنچائت انتخابات کے حوالہ سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined