کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اتر پردیش میں ایک گنا کسان کی خودکشی کی خبر سے انتہائی غمزدہ اور افسردہ نظر آ رہی ہیں۔ اس سلسلے میں انھوں نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں کسان کی خودکشی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اتر پردیش کی یوگی حکومت کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے یوگی حکومت پر کسانوں کو نظر انداز کیے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ "بی جے پی حکومت کی کسان مخالف پالیسیوں سے چینی ملیں بند ہو رہی ہے اور گنّا کسان خود کشی کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔"
Published: undefined
اپنے ٹوئٹ میں بی جے پی حکومت کو گنا کسان کی خودکشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پرینکا گاندھی لکھتی ہیں کہ " اپنے گنّے کی فصل کو کھیت میں سوکھتا دیکھ کر اور پرچی نہ ملنے کے سبب مظفر نگر کے ایک گنا کسان نے خود کشی کر لی۔ بی جے پی کا دعویٰ تھا کہ 14 دن میں مکمل ادائیگی ہو جائے گی لیکن ہزاروں کروڑ روپے دبا کر چینی ملیں بند ہو چکی ہیں۔" اپنے ٹوئٹ میں پرینکا گاندھی مزید لکھتی ہیں کہ "میں نے دو دن پہلے ہی حکومت کو اس کے لیے آگاہ کیا تھا۔ سوچیے، اس معاشی تنگی کے دور میں ادائیگی نہ پانے والے کسان خاندانوں پر کیا گزر رہی ہوگی۔ لیکن بی جے پی حکومت اب 14 دنوں میں گنے کی ادائیگی کا نام تک نہیں لیتی۔"
Published: undefined
اپنے ٹوئٹ کے ساتھ اتر پردیش کی انچارج پرینکا گاندھی نے ایک ہندی نیوز پورٹل پر شائع خبر کا لنک بھی شیئر کیا ہے جس کا عنوان ہے 'مظفر نگر: گنّا کسان نے کی خودکشی، درخت پر لٹکی ملی لاش'۔ اس خبر کے مطابق گنا کسان تھانہ بھوراں کلاں کے قصبہ سسولی کا رہنے والا تھا۔ کسان کا نام اوم پال تھا اور اس کی عمر تقریباً 50 سال تھی۔ جب واقعہ کے بعد پولس وہاں پہنچی تو اوم پال کے اہل خانہ اور ناراض لوگوں نے لاش کو نہیں اٹھانے دیا اور معاوضہ کا مطالبہ کرنے لگے۔ پولس کا کہنا ہے کہ خودکشی کے پیچھے کی وجہ پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز