قومی خبریں

دولت مندوں کا قرض معاف ہوتا ہے تو کسانوں کو نوٹس کیوں! پرینکا گاندھی کا مودی پر حملہ

پرینکا گاندھی نے کہا کہ کسانوں کی تکلیف اور ان سے ہو رہی ناانصافی کو دیکھیں! 40 ہزار کا قرض پر سود لگتے لگتے ایک لاکھ ہو گیا اور دولت مندوں کے 5.5 لاکھ کروڑ چٹکی میں معاف کر دئے گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کے مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ ناانصافی ہے اور کسانوں کو ہو رہی تکلیف کو دیکھیں۔ 40 ہزار کا قرض سود لگتے لگتے ایک لاکھ ہو گیا ۔ ملک کے دولت مندوں کا 5.5 لاکھ کروڑ کا قرض یہ حکومت چٹکی میں معاف کر دیتی ہے۔ لیکن کسانوں کو قرض ادا نہ کر پانے کی وجہ سے مقدمہ کی دھمکی دیتی ہے۔ یہ ناانصافی ختم ہوگی ۔ اب ہوگا ’نیائے‘۔

https://twitter.com/priyankagandhi/status/1124221489647984641

ٹوئٹ کے ساتھ پرینکا گاندھی نے ایک خبر بھی پوسٹ کی ہے جس میں قرض ادا نہ کر پانے والے کسانوں کو بینک کی طرف سے نوٹس بھیجے جانے کا ذکر ہے۔

دراصل بینکوں نے قرض جمع کرنے سے قاصر کسانوں پر سختی کرنی شروع کر دی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران جاری کئے گئے نوٹسوں میں کسانوں کو 10 دن کے اندر پیسہ جمع نہ کرنے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔ ایک طرف بی جے پی کے رہنماؤں کی طرف سے لگاتار یہ کہا جا رہا ہے کہ بندیل کھنڈ کے کسانوں پر قرض وصولی کے لئے استحصال کرنے والی کارروائی نہیں ہوگی۔ لیکن دوسری طرف وہاں کے آریاورت بینک نے کسانوں سے وصولی کا عمل شروع کر دیا ہے۔

گزشتہ دنوں یو پی کے باندہ میں بینک نے تقریباً ایک ہزار قرض دار کسانوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ ’آریاورت گرامین بینک‘ کی نہری شاخ کے منیجر ہریکشن گپتا نے بتایا کہ ان کی برانچ سے تقریباً ایک ہزار کھاتہ برداروں کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

وہیں کانگریس کے صدر راہل گاندھی اپنی ریلیوں میں کسانوں سے وعدہ کرتے ہوئے ہمیشہ کہتے ہیں کہ اگر کانگریس کی حکومت آئے گی تو کسانوں کو جیل میں نہیں ڈالا جائے گا اور انہیں ان کے حقوق دئے جائیں گے۔

https://twitter.com/ANINewsUP/status/1124205831052914688

قبل ازیں رائے بریلی میں پرینکا گاندھی نے یوگی اور مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’آج یو پی میں کسانوں کی کیا حالت ہے! اپنے آپ کو ملک کا چوکیدار کہنے والے نے کسانوں کو چوکیداری کرنے کے لئے کھیت میں بیٹھا دیا ہے ۔ بس وعدے اور وعدے، جھوٹ پر جھوٹ بولا جا رہا ہے۔ بس پرچار ہو رہا ہے اور سچائی اس سے مختلف ہے۔ ‘‘

https://twitter.com/INCUttarPradesh/status/1124217548021436418

پرینکا گاندھی نے مزید کہا، ’’جب آپ اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں تو موجودہ حکومت آپ کو آواز کو خاموش کر دیتی ہے کیونکہ یہ آپ کی طاقت سے ڈرتی ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ پانچ سالوں میں انہوں نے ایک وعدہ بھی پورا نہیں کی۔‘‘

Published: 03 May 2019, 6:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 03 May 2019, 6:10 PM IST