قومی خبریں

ادھو ٹھاکرے کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی پر پرینکا چترویدی کا ردعمل، کہا- 'جواب دینا پڑے گا'

شیوسینا (یو بی ٹی) کی رہنما پرینکا چترویدی نے ادھو ٹھاکرے کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی لیے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ زیادتی ہے اور وزیراعظم اور دیگر رہنماؤں کی بھی جانچ ہونی چاہیے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

ممبئی: مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے صدر ادھو ٹھاکرے کے ہیلی کاپٹر کی الیکشن کمیشن کے افسران نے دو بار تلاشی لی، جس پر شیوسینا (یو بی ٹی) کے لیڈران نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پارتی کی لیڈر پرینکا چترویدی نے اس ضمن میں کہا کہ یہ حرکت ادھو ٹھاکرے کے ساتھ زیادتی ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے جو بے ایمانی کی جا رہی ہے، اس کا حساب دینا ہوگا۔

Published: undefined

خیال رہے کہ جب ادھو ٹھاکرے عثمان آباد میں انتخابی مہم کے لیے پہنچے اور کے ہیلی کاپٹر نے وہاں نلینڈ کیا تو الیکشن کمیشن کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور ہیلی کاپٹر کی تلاشی لی۔ پرینکا چترویدی نے اس موقع پر مزید کہا کہ اگر ادھو ٹھاکرے کے ہیلی کاپٹر کی جانچ کی جا سکتی ہے تو پھر وزیراعظم نریندر مودی، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیوندرا فڑنویس کے ہیلی کاپٹروں کی بھی جانچ کی جانی چاہیے۔

Published: undefined

الیکشن کمیشن کے ذرائع نے کہا کہ اس طرح کی جانچ معیاری کارروائی (ایس او پی) کے تحت کی جاتی ہے اور ماضی میں بھی مختلف سیاسی جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں کے ہیلی کاپٹروں اور گاڑیوں کی جانچ کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق، پچھلے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ہیلی کاپٹروں کی بھی جانچ کی گئی تھی۔

Published: undefined

اس سے قبل پیر کے روز یوتمال ضلع میں بھی الیکشن کمیشن کے عہدیداروں نے ادھو ٹھاکرے کا بیگ اور ہیلی کاپٹر چیک کیا تھا، جس پر سیاسی ردعمل سامنے آیا تھا۔ اب منگل کو بھی کمیشن کی ٹیم نے ادھو کے ہیلی کاپٹر کی جانچ کی۔

یاد رہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 میں مہایوتی (بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتیں) اور مہا وِکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ ریاست کی 288 اسمبلی سیٹوں پر 20 نومبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی اور 23 نومبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined