نئی دہلی: وقف بورڈ (ایکٹ) 1995 کو منسوخ کرنے کے لیے جمعہ کو راجیہ سبھا میں پرائیویٹ ممبر بل پیش کیا گیا۔ یہ بل بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو نے پیش کیا۔ ایوان میں اس بل کو پیش کرنے کے حوالے سے ووٹنگ بھی ہوئی۔ اس بل کو پیش کرنے کی حمایت میں 53 ارکان تھے, جبکہ 32 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
Published: undefined
اتر پردیش سے راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ یادو نے اس بل کو پیش کرنے کی اجازت مانگتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ ایکٹ 1995 سماج میں مبینہ بغض اور نفرت پیدا کرتا ہے۔ یہ اپنی بے پناہ طاقت کا غلط استعمال کرتا ہے۔ معاشرے کے اتحاد اور ہم آہنگی کو تقسیم کرتا ہے۔ اپنے بے پناہ اختیارات کے بل بوتے پر وہ سرکاری، نجی املاک اور خانقاہوں اور مندروں پر من مانی قبضہ کر لیتا ہے۔
Published: undefined
یادو نے راجیہ سبھا کے چیئرمین کو بتایا کہ یہ ایکٹ متاثرہ فریقوں کو ان کے حقوق کی خلاف ورزی کے خلاف عدالت جانے سے روکتا ہے۔ عدلیہ اور عدالت کی بالادستی کو پامال کرتا ہے۔ لہذا، میں ملک کے مفاد میں وقف بورڈ ایکٹ 1995 کو منسوخ کرنے کے بل کو بحال کرنے کے لیے آپ کی اجازت چاہتا ہوں۔
راجیہ سبھا کے کئی ممبران اس پرائیویٹ ممبر بل کے خلاف کھڑے نظر آئے۔ کانگریس ایم پی جے رام رمیش نے بغیر اجازت کے بولتے ہوئے پرائیویٹ ممبر بل پر کئی بار تقسیم کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
سی پی آئی (ایم) کے ایلامارم کریم نے اس پرائیویٹ ممبر کے بل کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کئی تعلیمی ادارے اور یتیم خانے چلاتا ہے۔ یہ ایک انتہائی حساس موضوع ہے اور اس سے سماج کے مختلف فرقوں کے درمیان نفرت اور تقسیم پیدا ہوگی، اس لیے اس بل کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
Published: undefined
راشٹریہ جنتا دل کے راجیہ سبھا ایم پی منوج جھا نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤس سے ایسا کوئی خیال یا اس طرح کا کوئی رابطہ نہیں ہونا چاہئے جس سے سماج میں تقسیم پیدا ہو۔ اس پرائیویٹ ممبر بل کے تعارف پر مختصر بحث اور ووٹنگ کے بعد، ہرناتھ سنگھ یادو نے آئینی ترمیمی بل 2023، وقف بورڈ ایکٹ 1995 کی منسوخی کا بل راجیہ سبھا میں پیش کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined