دہلی خاتون کمیشن نے راجدھانی کے منڈولی جیل میں ایک قیدی کے ذریعہ خاتون ڈاکٹر سے عصمت دری کرنے کی کوشش کرنے کے معاملے میں جیل ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کر ایف آئی آر اور جانچ رپورٹ کی جانکاری مانگی ہے۔ ساتھ ہی کمیشن نے دہلی کی جیلوں میں بند خاتون ملازمین کی سیکورٹی یقینی کرنے کے لیے افسران سے قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ دہلی خاتون کمیشن نے دہلی میں ہر جیل کے لیے تشکیل داخلی شکایت کمیٹی کی تفصیل مانگی ہے۔ کمیشن نے کمیٹی کے سامنے پیش جنسی استحصال کی شکایتوں کے ساتھ ہی کی گئی کارروائی کی بھی جانکاری مانگی ہے۔ جیل افسران کو 3 اکتوبر 2022 تک جواب داخل کرنے کو کہا گیا ہے۔
Published: undefined
دہلی خاتون کمیشن کی سربراہ سواتی مالیوال نے کہا کہ جیل میں کام کرنے والی ایک خاتون ڈاکٹر کو ان مشکل حالات سے گزرنا پڑا۔ اسے اس آدمی سے جان چھڑا کر بھاگنے کے لیے اس سے جسمانی لڑائی لڑنی پڑی۔ یہ یقینی کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے کہ مستقبل میں اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔ ہم نے جیل افسران کو نوٹس جاری کیا ہے۔ ہر جیل میں جنسی استحصال ایکٹ کے تحت ایک داخلی شکایت کمیٹی ہونی چاہیے اور جیلوں میں کام کرنے والی خواتین کے لیے سیکورٹی ترکیبوں کو مضبوط کرنے کے لیے فوری قدم اٹھائے جانے چاہئیں۔
Published: undefined
دراصل دہلی کی منڈولی جیل میں ریزیڈنٹ ڈاکٹر کے طور پر کام کرنے والی ایک خاتون نے شکایت درج کروائی ہے۔ اس نے بتایا کہ 26 ستمبر کو جب وہ جیل میں خاتون ٹوائلٹ کا استعمال کرنے گئی تھی، تب پہلے سے ہی پاس کے ٹوائلٹ میں چھپے ہوئے جیل کے ایک قیدی نے پیچھے سے اس پر چھلانگ لگا دی اور اس کے ساتھ ہی عصمت دری کرنے کی کوشش کی۔ اس نے بتایا کہ کسی طرح وہ بھاگنے میں کامیاب رہی اور سیکورٹی اہلکاروں کو محتاط کیا۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ ملزم ایک زیر سماعت قیدی ہے جو عصمت دری کے ایک معاملے میں جیل میں بند تھا۔ خاتون ڈاکٹر نے اس قیدی کا پہلے بھی جیل میں علاج کیا تھا۔ ڈاکٹر نے کمیشن کو مطلع کیا کہ یہ ایک بہت ہی سنگین معاملہ ہے اور جیلوں میں کام کرنے والی خاتون اہلکاروں کی سیکورٹی اور تحفظ سے متعلق ایشوز کو اٹھاتا ہے، خاص کر وہاں جہاں مرد قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز