ملک میں الیکشن کا ماحول ہے اور یہ موسم کی گارنٹی دینے کا ہے۔ اس سب کے درمیان وزیر اعظم مودی آج سری نگر جا رہے ہیں۔ 370 ہٹائے جانے کے بعد یہ وزیر اعظم مودی کا کشمیر کا پہلا دورہ ہوگا۔ سری نگر میں ان کی ریلی ہے۔ جس کے بارے میں بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ یہ کشمیر کی تاریخ کی سب سے بڑی ریلی ہوگی، جس میں 2 لاکھ سے زیادہ لوگ جمع ہوں گے۔ وزیر اعظم مودی کی اس ریلی کے لیے سری نگر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ سری نگر ترنگا اور بی جے پی کے جھنڈوں سے ڈھکا ہوا ہے۔ وزیر اعظم مودی سڑک کے ذریعے 7 کلومیٹر کا سفر کریں گے اور سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم جائیں گے۔
Published: undefined
نیوز پورٹل ’آج تک ‘ پر شائع خبر کے مطابق بخشی اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی 6400 کروڑ روپے کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کی نقاب کشائی کریں گے۔ وزیر اعظم کی آمد سے قبل سری نگر کو تقریباً 10 ہزار ترنگوں اور بی جے پی کے جھنڈوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ سری نگر میں چھوٹی سڑکوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اسٹیڈیم کے باہر 24 گھنٹے پہلے ہی بیریکیڈنگ کر دی گئی ہے۔ کشمیر میں اتنا بڑا عوامی اجتماع حال ہی میں نہیں دیکھا گیا۔
Published: undefined
جموں و کشمیر انتظامیہ کے ساتھ ساتھ بی جے پی کی طرف سے بھی ریلی کو یادگار بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ہر کوئی تیاریوں میں مصروف ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے پہلے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی ملک کو یہ پیغام دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کشمیر پوری طرح بدل چکا ہے۔
Published: undefined
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق سری نگر میں وزیر اعظم مودی کے جلسہ عام سے قبل کشمیر کے لوگوں کو دھمکی آمیز کالز موصول ہو رہی ہیں۔ اس میں مقامی لوگوں کو دھمکی دی گئی ہے کہ وہ وزیر اعظم کے جلسہ میں شرکت نہ کریں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کشمیر میں موبائل اور لینڈ لائنز پر دھمکی آمیز کالز کر رہی ہے تاکہ وزیراعظم کی ریلی کا بائیکاٹ کیا جا سکے۔ کشمیر کے لوگوں کو مختلف بین الاقوامی فون نمبروں سے کالز آ رہی ہیں۔ فون اٹھاتے وقت لوگوں کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور وزیر اعظم کی ریلی سے دور رہنے کو کہا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے سیکورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیاں الرٹ ہو گئی ہیں۔
Published: undefined
جموں و کشمیر کے حکام نے بتایا کہ وزیر اعظم کے دورے کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم مودی کے سری نگر میں قیام کے دوران تمام راستوں پر بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جب کہ ان کے دورے کے دوران لوگوں کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے کئی مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔ ڈرون اور سی سی ٹی وی کیمروں کو نگرانی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، جبکہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے پنڈال کے ارد گرد دو کلومیٹر کے دائرے میں پیدل گشت کو تیز کر دیا گیا ہے۔ دریائے جہلم اور ڈل جھیل میں میرین کمانڈوز کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ ان آبی ذخائر کو کسی بھی تخریبی سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ کیا جا سکے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو، بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370 کی دفعات کو منسوخ کر دیا اور سابقہ ریاست کو جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا۔قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 20 فروری کو وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں کے لیے 13,200 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا تھا۔ تب انہوں نے کہا تھا کہ دفعہ 370 جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ تھی اور بی جے پی حکومت نے اسے ہٹا دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined