نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو ملک بھر میں 508 ریلوے اسٹیشنوں کے تعمیر نو کے کام کا سنگ بنیاد رکھا۔ 'امرت بھارت اسٹیشن اسکیم' کے تحت تیار کیے جانے والے یہ اسٹیشن 27 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے اس موقع پر منعقدہ پروگرام کو یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’'امرت بھارت اسٹیشن ہندوستانی ریلویز کی بحالی کی سمت میں کی جانے والی کوششوں کو ایک نئی بلندی دے گا۔‘‘
Published: undefined
وزیر اعظم کے دفتر نے اس اسکیم کو 'تاریخی اقدام' قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملک میں جدید ترین پبلک ٹرانسپورٹ سہولیات کی تعمیر کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھانا چاہتی ہے۔
ریلوے کو ملک بھر کے لوگوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا پسندیدہ ذریعہ بتاتے ہوئے مودی نے ریلوے اسٹیشنوں پر عالمی معیار کی سہولیات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ اس سوچ اور خواب کی تحریک سے ملک بھر کے 1309 اسٹیشنوں کو دوبارہ تیار کیا جائے گا۔ امرت بھارت اسٹیشن اسکیم شروع کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
ان 508 اسٹیشنوں کی تعمیر نو پر 24470 کروڑ روپے سے زیادہ لاگت کا تخمینہ ہے۔ ان کے تحت، شہر کے دونوں اطراف کومناسب روڈ کنیکٹیویٹی سہولیات کے ساتھ 'سٹی سنٹر' کے طور پر تیار کرنے کے لیے ماسٹر پلان تیار کیے جا رہے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ امرت بھارت اسٹیشن کا منصوبہ شہر کی مجموعی شہری ترقی کے وژن سے متاثر ہے جس میں انٹیگریٹڈ نقطہ نظر کے ریلوے اسٹیشن کے آس پاس کے علاقے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
Published: undefined
ملک کے ان 508 اسٹیشنوں میں سے، اتر پردیش میں 55، راجستھان میں 55، بہار میں 49، مہاراشٹرمیں 44، مغربی بنگال میں 37، مدھیہ پردیش میں 34، آسام میں 32، اڈیشہ میں 25، پنجاب میں 22، گجرات 21، تلنگانہ 21، جھارکھنڈ میں 20، آندھرا پردیش میں 18، تمل ناڈو میں 18، ہریانہ میں 15، کرناٹک میں 13 اسٹیشن شامل ہیں۔
Published: undefined
ایک سرکاری ریلیز کے مطابق، تعمیر نو کا کام مسافروں کے لیے جدید سہولیات فراہم کرے گا اور ساتھ ہی اچھی طرح سے مربوط ٹریفک کی سہولت، انٹر موڈل انضمام اور مسافروں کی رہنمائی کے لیے اچھی طرح سے ڈیزائن کردہ اشارے فراہم کرے گا۔ اسٹیشن کی عمارتوں کا ڈیزائن مقامی ثقافت، ورثے اور فن تعمیر سے متاثر ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined