قومی خبریں

وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو ملی جان سے مارنے کی دھمکی، دہلی پولیس کی تحقیقات شروع

ایک پولیس افسر نے کہا کہ ’’ہم ملزم کے گھر والوں کے پاس پہنچے جہاں پتہ چلا کہ وہ شرابی ہے اور کل رات سے شراب پی رہا ہے، فی الحال وہ گھر پر نہیں ہے، لیکن اسے جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دہلی پولیس، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دہلی پولیس، علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

دہلی پولیس کے پاس بدھ کے روز دو فون آئے ہیں جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ فون کرنے والے نے پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے علاوہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو بھی مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اس سلسلے میں دہلی پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فون کرنے والے شخص کا پتہ لگانے کے لیے ایک ٹیم تعینات کی گئی تھی اور ملزم کی شناخت کر لی گئی ہے۔

Published: undefined

پولیس کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق بدھ کی صبح 10.46 بجے پہلی پی سی آر کال آئی جس میں فون کرنے والے نے 10 کروڑ روپے نہیں دینے پر بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ فون کرنے والی کی لوکیشن نانگلوئی علاقہ میں ملی ہے۔ اس کے بعد صبح 10.54 بجے اسی کالر نے 2 کروڑ روپے نہیں دینے پر پی ایم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ دھمکی بھرے فون موصول ہونے کے بعد پولیس ٹیم فوراً سرگرم ہو گئی اور کچھ دیر میں ہی کال کرنے والے کا پتہ لگا لیا۔ دھمکی دینے والے کی شناخت سدھیر شرما کی شکل میں ہوئی ہے۔

Published: undefined

بتایا جاتا ہے کہ ملزم شخص شراب پینے کا عادی ہے اور جلد ہی اسے پکڑ لیا جائے گا۔ ایک پولیس افسر نے کہا کہ ’’ہم اس کے گھر والوں کے پاس پہنچے جہاں پتہ چلا کہ وہ شرابی ہے اور کل رات سے شراب پی رہا ہے۔ فی الحال وہ گھر پر نہیں ہے۔ اسے جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہے جب کسی انجان فون کال سے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہو۔ اس سے قبل بھی پولیس کے پاس کئی بار دھمکی بھرے فون آ چکے ہیں، لیکن ہر بار جانچ میں شخص یا تو شرابی پایا گیا، یا پھر ذہنی طور پر معذور نکلا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined