چنئی: تمل ناڈو کے کنیا کماری میں رومن کیتھولک چرچ کے پادری جارج پونیا کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سمیت ہندوؤں کے خلاف نا زیبا زبان استعمال کرنے کے الزام میں پولس کی خصوصی ٹیم نے گرفتار کرلیا۔ سوشل میڈیا پر پادری کا مبینہ قابل اعتراض تبصرہ وائرل ہونے کے بعد پولس نے مذہبی طبقوں کے درمیان منافرت اور دشمنی پھیلانے کے الزام میں پادری کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ تاہم، پادری جوز پونیا نے اس طرح کا کوئی تبصرہ کرنے سے صاف انکار کیا ہے اور اگر ان کے تبصرے سے کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو انہوں نے معافی بھی مانگی ہے اور پھر گرفتاری سے بچنے کے لئے روپوش ہوگئے۔
Published: undefined
پولس نے پادری کی گرفتاری کے لئے پانچ خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں اور انہیں مدورئی کے کلیکوڈیک سے گرفتار کیا۔ پادری کو تفصیلی پوچھ گچھ کے لئے ناگرکوئل لے جایا گیا ہے جس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا اور عدالتی تحویل میں لیا جائے گا۔ گرجا گھروں کی بندش کے خلاف احتجاج کے لئے ارومانئی میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پادری پونیا نے چرچوں میں عبادت کرنے پر پابندی اور نجی 'پٹہ داری' زمین پر گرجا گھروں کی تعمیر یا تجدید کی اجازت سے انکار پر وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مبینہ قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز