خراب موسمی حالات کی وجہ سے وادی کا بیرون دنیا سے زمینی رابطہ مسلسل متاثر رہنے کی وجہ سے جہاں وادی بھر میں رسوئی گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے وہیں اشیائے خوردنی بالخصوص سبزیوں اور پولٹری اشیا کی قیمتوں میں روز افزوں ہورہے اضافے سے اہلیان وادی کی زندگیاں اجیرن بن گئی ہیں۔
Published: undefined
یو این آئی اردو کو موصولہ اطلاعات کے مطابق گیس ایجنسیاں سری نگر – جموں قومی شاہراہ بند ہونے کا بہانہ بناکر صارفین کو رسوئی گیس فراہم کرنے سے انکار کررہی ہیں جس سے صارفین کو اُس وقت گیس کی قلت سے دوچار ہونا پڑرہا ہے جس وقت گیس کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
Published: undefined
موصولہ شکایات کے مطابق بعض جگہوں پر رسوئی گیس کی بلیک مارکیٹنگ بھی شروع ہوئی ہے جہاں ضرورت مند صارفین کو فی کس گیس سلینڈر کے عوض ایک ہزار روپے سے بارہ سو روپے ادا کرنے پڑتے ہیں، تاہم سرکاری ذرائع کی مانیں تو وادی میں رسوئی گیس کی کوئی کمی نہیں ہے۔
Published: undefined
سری نگر – جموں شاہراہ مسلسل بند رہنے کے باعث اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث عام لوگوں کے مشکلات ہر گزرتے دن کے ساتھ دوچند ہورہے ہیں۔ اس دوران موسم کی بے رخی نے جہاں اہلیان وادی کو درپیش مصائب ومسائل کو دو بھر کردیا ہے وہیں لوگوں کا کہنا ہے کہ جوتے فروشوں نے اس کا بھر پور فائدہ اٹھانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے۔
Published: undefined
لوگوں کا الزام ہے کہ جوتے فروش موسمی حالات سے فائدہ اٹھاکر جوتوں کو مقررہ ریٹ سے کافی زیادہ فروخت کرکے گاہکوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں ایک دوسرے پر سبقت لینے کی زور آزمائی کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وادی کے بازاروں میں جوتوں کی ریٹ چیک کرنے کے تئیں انتظامیہ خواب خرگوش میں ہے۔ یو این آئی اردو کے ایک نمائندے نے بدھ کی صبح جب بازار کا دورہ کرکے سبزیوں اور پولٹری اشیا کی تازہ ریٹ معلوم کی تو تمام تر سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ پایا۔
Published: undefined
کشمیری ساگ 60 تا 70 روپے فی کلو، ٹماٹر30 تا 50 روپے فی کلو، پیاز 40 تا 50 روپے فی کلو، آلو 30 یا 40 روپے فی کلو، بینز 70 تا 80 روپے فی کلو، گوبھی 60 تا 70 روپے فی کلو، گاجر 40 تا 50 روپے فی کلو، پالک 70 تا 80 روپے فی کلو اور شلجم 40 تا 50 روپے فی کلو دستیاب تھیں جبکہ مرغ140 تا 150 روپے فی کلو، انڈے فی درجن 72 روپے اور گوشت 550 روپے فی کلو دستیاب تھا۔ سبزیوں کے ساتھ ساتھ پھل کی قیمتیں بھی آسمان پر ہیں۔ کیلے 80 تا 100 روپے فی درجن، سیب 60 تا 80 روپے فی کلو اور سنترے 80 تا 160 روپے فی درجن دستیاب تھے۔
Published: undefined
غلام محمد نامی ایک شہری نے بتایا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ بند ہوجانے کے ساتھ ہی اشیائے خوردنی میں یکایک اضافہ ہونے لگا ہے۔ انہوں نے کہا: 'شاہراہ بند ہوجانے کے ساتھ ہی اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہونے لگا ہے، سبزیوں کی قیمیتوں میں خاص طور پر آئے روز بے تحاشا اضافہ ہورہا ہے، منہ مانگی ریٹ پر سبزیاں دستیاب ہیں'۔
Published: undefined
محمد اشرف نامی ایک شہری نے کہا کہ اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے کیونکہ متعلقہ محکمہ خواب خرگوش میں مست ہے۔ انہوں نے کہا: 'وادی میں اشیائے خوردنی بالخصوص سبزیوں کی قیمتوں میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے، اس کی بینادی وجہ یہ ہے کہ متعلقہ محکمہ خواب خرگوش میں مست ہے سبزی فروشوں کا کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، وہ منہ مانگی قیمتوں پر گاہکوں سے سبزیوں کے دام وصولتے ہیں'۔ دریں اثنا لوگوں کا الزام ہے کہ جوتے فروش موسمی حالات سے فائدہ اٹھاکر جوتوں کو مقررہ ریٹ سے کافی زیادہ فروخت کرکے گاہکوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں ایک دوسرے پر سبقت لینے کی زور آزمائی کررہے ہیں۔
Published: undefined
ایک شہری نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ برف باری سے دو دن قبل جو جوتا میں نے ایک سو نوے روپے میں خریدا وہی جوتا برف باری کے بعد تین سو روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا: 'برف باری سے قبل میں نے سری نگر میں ایک دکاندار سے پلاسٹک کا ایک جوتا ایک سو نوے روپے میں خریدا، برف باری کے بعد مجھے دوسرا جوتا خریدنا پڑا جب میں دکاندار کے پاس پہنچا اسی جوتے کی قیمت تین سو روپے تھی'۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز