آئندہ ماہ صدارتی انتخاب ہونا ہے اور برسراقتدار طبقہ کے ساتھ ساتھ اپوزیشن پارٹیوں نے بھی اپنی پسند کا صدر جمہوریہ بنانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ بی جے پی نے اس سلسلے میں جمعہ کے روز ایک اہم قدم اتھاتے ہوئے 14 رکنی منیجنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کو اس کمیٹی کا کنوینر بنایا گیا ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن پارٹیاں متحد ہو کر اپنی طرف سے ایک مشترکہ امیدوار صدارتی انتخاب کے لیے کھڑا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس سلسلے میں اپوزیشن نے آئندہ 21 جون کو شرد پوار کی صدارت میں میٹنگ طلب کی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ صدارتی انتخاب سے متعلق نوٹیفکیشن 15 جون کو جاری ہو چکا ہے۔ 18 جولائی کو ووٹنگ ہوگی اور 21 جولائی کو ووٹ شماری کی جائے گی۔ حالانکہ ابھی تک نہ تو برسراقتدار طبقہ نے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کیا ہے، او رنہ ہی اپوزیشن نے یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ کسے اپنا امیدوار بنائے گی۔ حالانکہ شرد پوار کے نام کا تذکرہ ہو رہا تھا، لیکن انھوں نے گزشتہ دنوں اپنے ایک بیان میں صاف طور پر کہہ دیا کہ وہ ابھی سرگرم سیاست کو چھوڑنا نہیں چاہتے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ 21 جون کو اپوزیشن پارٹیوں کی ہونے والی میٹنگ میں کیا فیصلہ لیا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس میٹنگ میں 17 پارٹیوں کی شرکت ہوگی۔
Published: undefined
دلچسپ بات یہ ہے کہ بی جے پی کی طرف سے مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ لگاتار اپوزیشن پارٹی لیڈران سے رابطہ کر رہے ہیں تاکہ صدر جمہوریہ کے لیے انتخاب کی ضرورت نہ پڑے۔ یعنی برسراقتدار طبقہ جس امیدوار کو کھڑا کرے وہ بلامقابلہ منتخب ہو جائے۔ انھوں نے ترنمول کانگریس سربراہ ممتا بنرجی اور کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے سے بھی اس سلسلے میں بات کی، لیکن ان دونوں نے ہی صاف طور پر کہہ دیا کہ پہلے امیدوار کا نام بتایا جائے تبھی آگے کچھ بات ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز